جیل سےاحتجاج کی کال دی جاتی ہےکبھی فلاحی منصوبوں کی کال دی؟نوازشریف

0
9

مسلم لیگ (ن) کےصدروسابق وزیراعظم نوازشریف نےکہاکہ جیل سے کال آتی ہے کہ احتجاج کرو کیا وہاں سے کبھی فلاحی منصوبوں کی کال آئی؟
لاہورمیں قرضہ اسکیم سےخطاب کرتےہوئے نوازشریف کاکہناتھاکہ کتنی عمدہ بات ہے کہ قرض بھی دیا جا رہا ہے اور ایک پیسہ بھی سود نہیں لیا جا رہا اگر عوام کے نمائندوں کو اس ملک میں کام کرنے دیا جاتا تو آج ملک میں کوئی شخص بھی بے گھر نہ ہوتا میرے پہلے دور حکومت میں ہم نے ایسی بہت سی اسکیمیں شروع کیں لیکن ہمیں فارغ کر دیا گیا اور دوسرے دور میں بھی ایسا ہی ہوا، ہم دو قدم آگے چلتے تو ہمیں آٹھ قدم پیچھے دھکیل دیا جاتا۔
صدرمسلم لیگ کاکہناتھاکہ مریم نواز اور شہباز شریف بجلی سستی کرنے کی بہت کوشش کر رہے ہیں۔ وفاقی حکومت سولر پینل کی طرف جائے گی تاکہ زیادہ نرخوں کا جھگڑا ہی ختم ہوجائے مگر اس میں وقت لگے گا کیوں کہ اس منصوبے کے لیے خطیر رقم درکار ہے، ہم آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہتے ہیں لیکن مخالفین آ کر دوبارہ آئی ایم ایف کو لے آتے ہیں۔
نوازشریف کاکہناتھاکہ پی ٹی آئی والے کہتے ہیں کہ پنجاب پر یلغار کرنے آ رہے ہیں کیا یہ دونوں صوبوں میں لڑائی کروانا چاہتے ہیں؟ آپ کے عزائم کیا ہیں؟ جیل سے کال آتی ہے کہ احتجاج کرو کیا وہاں سے کبھی فلاحی منصوبوں کی کال آئی؟
اُن کاکہناتھاکہ مسلم لیگ (ن) جتنا کام کس حکومت نے کیا ہے؟ موٹر وے کس نے بنائیں؟ لوڈشیڈنگ کس نے ختم کی؟ دہشت گردی مسلم لیگ ن نے ختم کی، ملک کو ایٹمی طاقت بنایا ،اورنج لائن مسلم لیگ ن نے بنائی اس کے جواب میں ایک ارب درخت اور ساڑھے 3 سو ڈیمز بنانے کا دعویٰ کرنے والے بتائیں یہ منصوبے کہاں گئے؟ خیبرپختونخوا کے ہسپتالوں میں عوام کے لئے کوئی سہولت نہیں اسی لیے وہاں کے مریض پنجاب آتے ہیں، ان سے پوچھا جائے ایک ارب درخت، ہاؤسنگ اسکیم اور دیگر اسکیمیں کہاں ہیں؟ یہ پنجاب پر حملہ کرنے آتے ہیں اگر ہمارا مقابلہ کرنا چاہتے ہو تو اپنے صوبے میں عوام کی خدمت کرو، وہاں ہیلتھ کارڈ، کسان کارڈ، قرضہ اسکیمیں اور دیگر سہولتیں دو۔
نوازشریف کاکہناتھاکہ پی ٹی آئی کےکارکن ان سے پوچھیں کہ پچاس لاکھ گھر کدھر ہیں؟ ان کی کارکردگی صفر ہے اور مار دھاڑ میں نمبر ون ہیں ، یہ حکومت میں ہوں یا اپوزیشن میں ان کا کام ہی سڑکوں پر احتجاج کرنا ہے ہم نے یہ موٹرویز احتجاج کے لیے نہیں بنائیں انہیں جہاں موقع ملتا ہے احتجاج کرنے لگتے ہیں۔
سابق وزیراعظم کامزیدکہناتھاکہ پی ٹی آئی نے اسلام آباد میں چار ماہ احتجاج کیا میں وزیراعظم ہاؤس میں تھا احتجاج میں کہا گیا میں نواز شریف کے گلے میں رسی ڈال کر اسے وزیراعظم ہاؤس سے باہر نکالوں گا،یہ الفاظ اس شخص کے ہیں جو جیل میں ہے، اسی طرح آئی جی، چیف سیکرٹری اور دیگر کو دھمکی دی گئی کہ چھوڑوں گا نہیں اور جیلوں میں ڈالوں گا۔
نواز شریف نے عمران خان کو مشورہ دیا کہ اتنے بڑے بڑے بول نہیں بولا کرو عاجزی سیکھو اور اللہ تعالیٰ سے معافی مانگو، جیسا کروگے ویسا بھرو گے۔

Leave a reply