سعودی عرب میں موجود اسلام کے ابتدائی ادوار کی بیشتر مساجد موجود ہیں اور انہیں میں سے ایک مسجد جواثا بھی ہے ۔ ظہور اسلام کی ابتدائی مسجدِ جواثا کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ مسجد نبویﷺ کے بعد تاریخ اسلام کا دوسرا جمعہ ادا کیا گیا تھا۔
یہ مسجد قبیلہ بنی قیس کے دوسرے وفد کی پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ملاقات کے بعد تعمیر کی گئی تھی۔ ظہور اسلام کے وقت جواثا پرانے ھجر شہر کا صدر مقام تھا۔
مسجد جواثا ان مساجد میں سے ایک ہے جو اپنے طرز تعمیر کے حوالے سے منفرد شناخت رکھتی ہیں۔مٹی سے بنی اس مسجد کا اندرونی محراب، اس کی دیواریں، کھڑکیاں اور دروازے سب منفرد انداز میں تعمیر کیے گئے ہیں۔
مسجد جواثا حضرت محمد ﷺ کے زمانہ مبارک کے فن تعمیر کے بہت قریب ہے۔ اس میں تین راہداریاں ہیں۔ مسجد جواثا 205 اعشاریہ پانچ مربع میٹر رقبے پر مشتمل ہے جس میں 170 نمازی بہ جماعت نماز ادا کر سکتے ہیں۔
یہ تاریخی مسجد ریتلے طوفانوں کی زد میں آ کر ایک عرصہ تک لوگوں کی نظروں سے اوجھل رہی تاہم چند سال قبل مٹی اور ریت کے نیچے سے مسجد کے آثار دکھائی دینے لگے جس پر سعودی حکومت نے اس کی تزئینِ نو کرکے اسے بحال کردیا ۔
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
ساحر لودھی نے زندگی کی56 بہاریں دیکھ لیں
مئی 21, 2024 -
مسلم مخالف پروپیگنڈا زور پکڑنے لگا
اپریل 6, 2024
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔