لاہور: تعلیم کے شعبے میں اہم پیشرفت۔ وفاقی سرکاری سکولوں میں مالیاتی خواندگی کے نصاب کی شمولیت ۔
وفاقی وزارت تعلیم نے آئندہ تعلیمی سال سے مالیاتی خواندگی کے موضوع کو پرائمری تک کے سکولوں کے نصاب میں شامل کرنے کا اعلان کر دیا۔ سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے وفاقی وزارت تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کے تعاون سے اسلام آباد کے 432 وفاقی سرکاری سکولوں کے 1500 سے زائد اساتذہ کو مالیاتی خواندگی کے بنیادی تصورات اور اہم نکات بارے تربیتی پروگرام مکمل کر لیا۔
تربیتی پروگرام میں اساتذہ کے کئی گروپ بنا کر مرحلہ وار منعقد ہونے والے تربیتی پروگرام میں مالیاتی خواندگی کے بنیادی موضوعات بچت، سرمایہ کاری، مالی نظم و ضبط کی اہمیت اس کے ضروری عناصر اور ممکنہ مالیاتی دھوکہ دہی کی نشاندہی کرنے کے طریقے وغیرہ سکھائے گئے۔
تربیتی پروگرام کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی تعلیم اور پیشہ ورانہ تربیت کی وزارت کے سیکرٹری محی الدین احمد وانی نے تعلیمی نظام کو جدید بنانے کیلئے اہم اصلاحات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کو کارکردگی پر مالی اعانت کا نظام متعارف کروایا جا ئے گا، جبکہ اساتذہ اور طلبا پر کتابوں اور پڑھائی کا بوجھ کم کرنے کے پیش نظر مختلف مضا مین جیسے کہ سائنس اور ریاضی اور پاک سٹڈیز کو اردو کے ساتھ ملا کر پڑھایا جائے گا۔
مالیاتی خواندگی کا مضمون بتدریج صوبائی سطح پر بھی متعارف کرایا جائے گا، جبکہ خواتین کے لیے بنیادی مالیاتی تصورات، بینک اکاؤنٹ کو کھولنا اور اسے آپریٹ کرنا، اے ٹی ایم کارڈ کا استعمال اور اس جیسے دیگر بنیادی امور کو سمجھنے کی اہمیت پر زور کہ کہ خاص طور ہر دیہی خواتین کو مالی استحصال سے بچنے کیلئے ایسی بنیادی مالیاتی خواندگی کا حصول ضروری ہے۔
اس حوالے سےوفاقی سیکرٹری تعلیم نے تربیتی پروگراموں کے ذریعے ٹیچرز کو ضروری مہارتیں فراہم کرنے میں ایس ای سی پی اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف بینکنگ اینڈ فنانس کے کردار کو سراہا ہے۔
قومی ائیرلائن کی نجکاری:سپریم کورٹ نےحکم واپس لےلیا
دسمبر 5, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
نوازشریف کافیض حمیدبارےپارٹی رہنماؤں کوبڑاحکم
اگست 15, 2024 -
پی ٹی آئی فی الحال آئینی ترامیم پرووٹ نہیں کرےگی،بیرسٹرگوہر
اکتوبر 19, 2024 -
شاداب اور نسیم کی ٹیم میں واپسی کا امکان
مارچ 8, 2024
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔