پاکستان ٹوڈے: چیٹ جی پی ٹی اوراس جیسا کوئی بھی اے آئی چیٹ بوٹ انسان جتنا ذہین ہوسکتا ہے؟
تفصیلات کے مطابق معروف سوشل میڈیا پلیٹ فارم میٹا کے عہدیدار کا حیران کن دعویٰ سامنے آ گیا۔ میٹا کے اے آئی شعبے کے سربراہ یان لیکیون نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی پر مبنی چیٹ بوٹ کبھی بھی انسان جتنا ذہین نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے کہا کہ لارج لینگوئج ماڈلز پر مبنی اے آئی چیٹ بوٹس کی اپنی حدود ہیں اور وہ کبھی بھی انسانوں جتنی ذہانت کے حامل نہیں ہو سکتے، زمینی حقائق کو سمجھنا، منطقی دلائل اور منصوبہ بندی جیسی صلاحیتیں انسانی ذہانت کو اے آئی چیٹ بوٹس سے مختلف بناتی ہے۔
اگرچہ چیٹ بوٹس بیشتر سوالات کے جوابات درست دیتے ہیں، کیونکہ ان کے پاس بہت زیادہ ڈیٹا ہے، مگر وہ کبھی بھی زبان یا منطق پر عبور حاصل نہیں کر سکتے۔ ان کے جوابات بنیادی طور پر ڈیٹا کے مخصوص پوائنٹس پر مبنی ہوتے ہیں اور وہ بذات خود علم حاصل نہیں کرتے، چیٹ بوٹس نئی صورتحال میں سوچنے کی صلاحیت نہیں رکھتے اور یہ صلاحیت صرف انسان کے پاس ہے۔میٹا کے عہدیدار کے مطابق چیٹ بوٹس کے فوائد کو بڑھا چڑھا کر بیان نہیں کرنا چاہیے۔
کیونکہ انسانوں کے برعکس ان کی یادداشت نہیں ہوتی، وہ ماضی کے تجربات کو دیکھ کر منصوبے نہیں بنا سکتے ،جبکہ ان کے تحفظ کا انحصار بھی تربیتی ڈیٹا کے معیار پر ہوتا ہے۔ دوسری طرف میٹا کا نیا تحقیقی گروپ ایک سائنسی طریقہ کار ورلڈ ماڈلنگ پر کام کر رہا ہے، تاکہ اے آئی ماڈلز کو انسانوں جیسی ذہانت سے لیس کیا جاسکے۔میٹا کے عہدیدار کے مطابق تحقیقی کام کو مسلسل جاری رکھ کر مستقبل میں باصلاحیت اور با اعتماد اے آئی سسٹم تیار کیے جا سکتے ہیں۔
گوگل کا جیمنی لائیو اسسٹنٹ مفت پیش کرنے کا اعلان
اکتوبر 4, 2024پاکستان نے اپنا ہیلتھ کیئر اے آئی چیٹ بوٹ لانچ کردیا
اکتوبر 3, 2024لاہور:این سی اےمیں مصوری کی نمائش
اکتوبر 3, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔