
وزیراعظم شہبازشریف نےبھارت کی جانب سےرات کی تاریکی میں بزدلانہ وار کےبعدپاک فوج کی بھرپورجوابی کارروائیوں پرقومی سیاسی قیادت کواعتمادمیں لیا ۔
وزیراعظم شہبازشریف نےبھارت کی جانب سےمسلسل دراندازی کرنے پر پاک فوج کی جوابی کارروائیوں کےحوالےسےچیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری،سربراہ جمعیت علمااسلام (ف)مولانافضل الرحمان اورچیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہرسمیت قومی سیاسی قیادت سےٹیلی فونک رابطہ کئےاورجنگی صورتحال بارےبریف کیا۔
وزیراعظم شہبازشریف کاکہناتھاکہ پہلگام واقعے کے بعد پاکستان نے حقائق جاننے کیلئے غیر جانبدارانہ تحقیقات کا کہا، جس کو بھارت نے ٹھکرا دیا، اورپاکستان کےخلاف مسلسل اشتعال انگزی کی کارروائیوں میں ملوث راہتے ہوئے پے درپے بزدلانہ وارکرتارہاجس پر پاکستان نےبڑےتحمل کامظاہرہ کیا۔
شہبازشریف نےبتایاکہ آج صبح دوبارہ بھارت نے نور خان ایئربیس اور دیگر مقامات پر میزائل حملے کیے، بھارتی حملوں میں نہتے اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا گیا۔ افواج پاکستان نے بھارتی جارحیت کا مربوط طریقے سے پر زور اور طاقت ور جواب دیا ہے، بھارت نے پاکستان پر میزائل اور ڈرون حملے کیے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت کی ان پے در پے کارروائیوں کا ہماری بہادر افواج نے بھرپور جواب دیا، آپریشن بنیان مرصوص میں بھارت کی ان ملٹری تنصیبات کو خصوصی طور پر نشانہ بنایا جن سے پاکستان پر حملے کیے گئے، آج ہم نے بھارت کو منہ توڑ جواب دیا ہے اور بے گناہوں کے خون کا بدلہ لے لیا ہے۔
گفتگوکوجاری رکھتےہوئےوزیراعظم شہبازشریف نےبتایا آپ سمیت پوری قوم کو میں اس کامیاب آپریشن پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، ہمیں اپنی افواج پر فخر ہے،ہم بھارت کی پاکستان کی سالمیت کو نقصان پہنچانے کی مذموم کوششوں کو ناکام بنانے کیلئے پرعزم ہیں۔
وزیراعظم سے گفتگو میں قومی سیاسی قیادت نے پاک فوج کے جوانوں کے تدبر، حوصلے اور پیشہ وارانہ مہارت کو خراج تحسین پیش کیا، وزیراعظم کو مشکل کی اس گھڑی میں اپنے اور پوری پاکستانی قوم کے تعاون اور یکجہتی کا یقین دلایا۔
سیاسی قیادت نے کہا کہ مادر وطن کے دفاع کیلئے ہماری بہادر افواج کی مہارت قابل تحسین ہے۔
Leave a reply جواب منسوخ کریں
اہم خبریں
سائنس/فیچر
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔