توشہ خانہ ٹوکیس:عمران خان اوربشریٰ بی بی کیخلاف گواہوں کے اہم انکشافات

0
2

توشہ خانہ ٹوکیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اوراہلیہ بشریٰ بی بی کےخلاف گواہوں نے اہم انکشافات کردئیے۔
تو‌شہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ عدالت میں پیش کیے گئے بیانات کے مطابق سابق پرسنل سیکرٹری انعام اللہ شاہ اور پرائیویٹ اپریزر صہیب عباسی گواہ کےطور پر سامنے آ چکے ہیں، جنہوں نے دونوں شخصیات کے خلاف تفصیلی بیانات ریکارڈ کروائے ہیں۔
پرائیویٹ اپریزر صہیب عباسی نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے بلغاری جیولری سیٹ کی قیمت جان بوجھ کر کم لگائی، جبکہ انعام اللہ شاہ نے اپنے بیان میں انکشاف کیا کہ انہوں نے صہیب عباسی پر دباؤ ڈال کر جیولری سیٹ کی ویلیو گھٹوانے کی ہدایت دی۔
صہیب عباسی کے مطابق 25 مئی 2022 کو کابینہ ڈویژن کے ایک سیکشن آفیسر نے جیولری سیٹ کی ویلیوایشن کی ذمہ داری سونپی۔ انعام اللہ شاہ نے انہیں کہا کہ سیٹ کی قیمت صرف 50 لاکھ روپے لگائی جائے، اور ساتھ ہی یہ دھمکی دی گئی کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو انہیں سرکاری اداروں سے بلیک لسٹ کر دیا جائے گا۔
صہیب عباسی نے مزید بتایا کہ وہ 23 مئی 2024 کو نیب کے سامنے پیش ہوئے، معافی کی درخواست جمع کرائی اور رضاکارانہ طور پر تفتیشی افسر کو دستاویزات فراہم کیں۔ ان کے بقول انہوں نے چیئرمین نیب کے سامنے بھی اعترافی بیان دیا اور مجسٹریٹ کے سامنے کہا کہ خوف اور دباؤ کے باعث جیولری سیٹ کی کم قیمت ظاہر کی گئی۔
دوسرے گواہ انعام اللہ شاہ نے اپنے بیان میں تسلیم کیا کہ انہوں نے صہیب عباسی سے جیولری کی کم ویلیو لگوانے کے لیے کہا تھا۔ انعام اللہ نے یہ بھی انکشاف کیا کہ وہ 2019 سے 2021 تک پی ٹی آئی اور سرکاری ملازمت دونوں سے تنخواہیں لیتے رہے۔ ان کے مطابق انہیں بشریٰ بی بی کی ناراضی کے بعد ملازمت سے برطرف کر دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بشریٰ بی بی کو شک تھا کہ ان کے بھائی کے تعلقات جہانگیر ترین سے ہیں۔
نیب حکام کے مطابق بلغاری جیولری سیٹ کی اصل مالیت تقریباً 7 کروڑ 50 لاکھ روپے تھی، تاہم عمران خان نے پرائیویٹ اپریزر سے صرف 59 لاکھ روپے کی ویلیو لگوائی، اور اس کے بدلے صرف 29 لاکھ روپے سرکاری خزانے میں جمع کروائے۔
نیب کے مطابق جیولری سیٹ میں ایک نیکلس، بریسلٹ، ایئررنگز اور ایک انگوٹھی شامل ہے۔
واضح رہے کہ یہ قیمتی سیٹ سعودی ولی عہد کی جانب سے بطور تحفہ عمران خان اور بشریٰ بی بی کو دیا گیا تھا۔
نیب کا مؤقف ہے کہ یہ جیولری سیٹ توشہ خانہ میں جمع نہیں کرائی گئی بلکہ اس کی ویلیو لگوا کر ذاتی ملکیت میں رکھ لی گئی۔

Leave a reply