
مخصوص نشستوں سے متعلق نظرثانی اپیلوں پر ریمارکس دیتے ہوئے جسٹس مسرت ہلالی نےکہاکہ جو جماعت الیکشن لڑے وہی پارلیمانی پارٹی بناتی ہے،وہ اپنی جماعت سے نہیں لڑے پھرپارلیمانی جماعت کیوں بنائی۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں گیارہ رکنی آئینی بینچ نےمخصوص نشستوں سے متعلق نظرثانی اپیلوں پر سماعت کی۔سنی اتحادکونسل کےوکیل فیصل صدیقی اورن لیگ کےوکیل حارث عظمت عدالت میں پیش ہوئے۔
سنی اتحادکونسل کےوکیل فیصل صدیقی نے کہاکہ کچھ فریقین نے اضافی گزارشات جمع کروادی ہیں،مجھے ان کی نقول آج ملی ہیں اب ان کو دیکھوں گا۔
جسٹس جمال مندوخیل نے ن لیگی وکیل سے سوال کیا ایک جماعت کے امیدواروں کو آزاد کیسے ڈیکلئیر کر دیاگیا۔کیا آپ نے اپنی تحریری گزارشات میں اس کا جواب دیا؟
وکیل حارث عظمت نےکہاکہ میں نے جواب دینے کی کوشش کی ہے۔
وکیل فیصل صدیقی نےکہاکہ ن لیگ کچھ درخواستوں میں سپریم کورٹ رولز کو مدنظر نہیں رکھا گیا،ان درخواستوں کو مسترد کیا جائے،مجھ سے پوچھا گیا تھا سنی اتحاد کا انتخابی نشان کیا ہے،سنی اتحاد کا نشان گھوڑا ہے مگر حامد رضا آزاد لڑے،حامد رضا آزاد کیوں لڑے اس کا جواب دوں گا۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نےکہاکہ ہمارے سامنے یہ معاملہ نہیں ہے کون کیسے لڑا۔
جسٹس مسرت ہلالی نےکہاکہ میرا سوال تھا مجھے اس کا تسلی بخش جواب نہیں ملا، صاحبزادہ حامد رضا کی 2013 سے سیاسی جماعت موجود ہے،جو جماعت الیکشن لڑے وہی پارلیمانی پارٹی بناتی ہے،وہ اپنی جماعت سے نہیں لڑے پھرپارلیمانی جماعت کیوں بنائی،مخصوص نشستوں کے فیصلے میں کہا گیا ووٹ بنیادی حق ہے، ووٹ جبکہ بنیادی حق نہیں ہے، فیصلے میں تین دن کو بڑھا کر 15 دن کرنا آئین دوبارہ تحریر کرنے جیسا تھا۔
وکیل فیصل صدیقی نےکہاکہ گیارہ ججز نے آزاد امیدواروں کو پی ٹی آئی کا تسلیم کیا۔
جسٹس جمال مندوخیل نےکہاکہ 39 امیدواروں کی حد تک میں اور قاضی فائز عیسیٰ بھی 8 ججز سے متفق تھے،جسٹس یحییٰ آفریدی نے بھی پی ٹی آئی کو پارٹی تسلیم کیا،جسٹس یحییٰ آفریدی نے بھی کہا پی ٹی آئی نشستوں کی حقدار ہے۔
جسٹس محمد علی مظہرنےکہاکہ اقلیتی ججز نے انہی گراونڈز پر پی ٹی آئی کو مانا جس پر اکثریتی ججز نے مانا تھا۔
وکیل فیصل صدیقی نےکہاکہ اب نظر ثانی درخواستوں میں ان اقلیتی فیصلوں پر انحصار کیا جا رہا ہے،دوسری جانب درخواستوں میں کہا گیا پی ٹی آئی کو ریلیف مل ہی نہیں سکتا تھا،نظرثانی ان فیصلوں پر انحصار کر کے کیسے لائی جا سکتی ہے؟ ان فیصلوں میں تو پی ٹی آئی کو پارٹی تسلیم کیا گیا ہے۔
جسٹس صلاح الدین پنہورنےکہاکہ نظرثانی لانے والوں نے تو جس فیصلے کو چیلنج کیا اسے ہمارے سامنے پڑھا ہی نہیں۔
بعدازاں عدالت نےکیس کی مزید سماعت 16 جون تک ملتوی کر دی۔
گورنرفیصل کریم کنڈی نےکےپی حکومت کی تبدیلی کاعندیہ دیدیا
جولائی 3, 2025سانحہ سوات:غفلت برتنےوالوں کاتعین جلد کیاجائے،عدالت
جولائی 3, 2025
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
سونےکی قیمت میں ہزاروں روپےکااضافہ
جنوری 3, 2025 -
محکمہ صحت پنجاب کا انوکھا اقدام
مئی 30, 2024
اہم خبریں
سائنس/فیچر
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔