پنجاب کا5335ارب روپےکابجٹ پیش ،تنخواہوں میں 10فیصداضافہ

0
11

پنجاب کا5335ارب روپےکابجٹ پیش کردیاگیا،سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10فیصداضافہ جبکہ ریٹائر ملازمین کی پنشن میں 5 فیصد اضافہ کیا گیا۔ کم از کم اجرت کو بڑھا کر 40 ہزار روپے مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیاہے۔
سپیکرپنجاب اسمبلی ملک احمدخاں کی زیرصدارت پنجاب اسمبلی کابجٹ اجلاس منعقدہواجس میں اپوزیشن نےخوب شورشرابہ کیا۔بجٹ اجلاس میں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نوازنےبھی شرکت کی۔وزیرخزانہ میاں مجتبیٰ شجاع الرحمان نے آئندہ مالی سال کابجٹ پیش کیا۔
وزیرخزانہ پنجاب میاں مجتبیٰ شجاع الرحمان کابجٹ تقریرکےآغازپرکہناتھاکہ بھارت کےخلاف جیت پر پوری قوم کومبارکبادپیش کرتاہوں،پاک فوج نے تاریخی کامیابی حاصل کی ہے،ہم اسرائیلی دہشتگردی کی مذمت کرتےہیں،گزشتہ سال کےبجٹ کی طرح یہ بجٹ بھی ٹیکس فری ہے،مریم نوازپنجاب کوغربت اور بےروزگاری سےپاک کررہی ہیں،پنجاب حکومت نوازشریف کی رہنمائی کے مطابق چل رہی ہے،وزیراعلیٰ مریم نوازنےپنجاب کوترقی کی مثال بنادیا۔
وزیرخزانہ کامزیدکہناتھاکہ رمضان میں عوام کےگھروں تک نگہبان پیکج پہنچایا گیا، غریب کواپنی چھت ،نوجوانوں کولیپ ٹاپ دئیےجارہےہیں،بچوں اوربچیوں کو اسکوٹیزدی جارہی ہیں،نوجوانوں کے لئے کھیلوں کےمیدان آبادہوچکے ہیں، بچوں کوسکولوں میں معیاری تعلیم کےساتھ کھانااوردودھ مل رہا ہے ،ایک سال میں 6104منصوبوں کومکمل کیاگیاہے،آئی ٹی اورصنعت کے شہرآباد ہورہے ہیں، پورانظام جدیدٹیکنالوجی میں بدل رہاہے۔
اُن کاکہناتھاکہ ترقی کر تاہواپنجاب ابھرکرسامنےآیاہے،پہلی بارہیومن انویسٹمنٹ کویقینی بنایاگیاہے،حکومت سنبھالی توپورانظام مفلوج ہوچکا تھا ،55 ہزاربچوں کوسکالرشپس دی گئیں،لاہورمیں 72ارب روپے سے نوازشریف کینسرانسٹیٹوٹ قائم کیاگیا،راولپنڈی،میانوالی اورملتان میں2ایئرایمبولینسزچلائی گئیں،پہلی بار موٹرویزپرایئرایمبولینس سروس چل رہی ہیں،پنجاب میں 2ہزار مریضوں کی ہارٹ سرجریزکی گئیں ،2950ایکڑپرشجرکاری مکمل کی گئی،ایگری کلچر گریجویٹ پروگرام میں ایک ہزارنوجوانوں کوانٹرن شپ دی گئی، 12ہزار کلومیٹر سڑکوں کی تعمیرمکمل کی گئی،لاہورکے400مقامات پرمفت وائی فائی دیاجارہاہے۔
میاں مجتبیٰ شجاع الرحمان کامزیدکہناتھاکہ بجٹ کاکل حجم5335ارب روپے ہے، غیرترقیاتی اخراجات کیلئے2706.5ارب روپےمختص کئےگئےہیں،کرنٹ کپیٹل کی مدمیں580.2ارب روپےمختص ،ترقیاتی بجٹ کاحجم 1240ارب روپے ہے،مقامی حکومتوں کیلئے764.2ارب روپےپی ایف سی ایوارڈکےتحت مختص، ویسٹ مینجمنٹ اورمیونسپل کارپوریشن کیلئے150ارب روپےمختص کئے گئے ہیں۔ سماجی تحفظ کویقینی بنانےکیلئے70ارب روپےکاالگ پیکج مختص کیاگیاہے،وفاقی ترسیلات کاتخمینہ4062.2ارب روپےہے۔
وزیرخزانہ کاکہناتھاکہ صوبائی آمدن کی مدمیں828.2ارب روپےخودپنجاب کمائےگا،پنجاب ریونیواتھارٹی کیلئے340ارب،بورڈآف ریونیو کیلئے135.5 ارب روپےمختص کیےگئے۔ایکسائزاینڈٹیکسیشن کےلئے70 ارب ،مائنز اینڈ منرلزکےلئے30ارب روپےمختص کیےگئے۔وفاقی حکومت اورآئی ایم ایف کے معاہدے کےتحت740ارب روپےشامل کئےگئے۔سوشل سیکٹرمیں مجموعی طورپر494ارب روپےرکھےہیں،تعلیم کےشعبےمیں ترقیاتی مدمیں149ارب روپےمختص کیےگئے،تعلیم کےشعبےمیں غیرترقیاتی مدمیں661 ارب روپے مختص ،ہونہااسکالرشپ پروگرام کےلئے15ارب روپےمختص کیےگئے۔پنجاب ہائرایجوکیشن کےلئے15.1ارب روپےکااضافہ کیاگیا۔
اُن کامزیدکہناتھاکہ پیف کےلئے35ارب روپےمختص کئےگئےہیں،چیف منسٹرمیل پروگرام کےلئے7ارب روپےمختص،سپیشل ایجوکیشن کی مدمیں 5ارب روپےمختص کیےگئےہیں،سی ایم پنجاب سولرسکیم کے لئے14ارب روپےمختص کیےگئے،بائیوفیول پلانٹ لاہورکےلئے4ارب روپےمختص کیےگئے،سی ایم صاف پانی پروگرام کیلئے5ارب روپےرکھےگئےہیں،نقل وحمل،ہائی سپیڈریلوےکےلئے2ارب روپے مختص کیےگئےہیں،سپورٹس انفراسٹرکچر کیلئے 1.6ارب روپےمختص کیےگئے،ماحولیات پاکستان کیلئےپودےمہم کے لئے 8.3ارب روپےمختص کیےگئےہیں۔سیف سٹی منصوبےکےلئے5.8ارب ،جیل اصلاحاتی اقدامات کیلئے14.8ارب روپےمختص کیےگئے۔
وزیرخزانہ کاکہناتھاکہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10فیصداضافہ کیاگیاہے جبکہ ریٹائر ملازمین کی پنشن 5 فیصد بڑھادی گئی ہے، کم سےکم اجرت 37000سے بڑھاکر40 ہزارروپے مقرر کرنےکافیصلہ کیاگیاہے۔

وزیرخزانہ میاں مجتبیٰ شجاع الرحمان کاکہناتھاکہ صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو پنی چھت دینے کی سوچ کے تحت جرنلسٹ ہاؤسنگ فاؤنڈیشن کے لئے بجٹ میں چالیس کروڑ روپے کی رقم مختص کی گئی ہے، صحافی برادری اور میڈیا ورکرز کی فلاح و بہبود کے لئے جرنلسٹ انڈومنٹ فنڈ بھی قائم کیا جارہا ہےجس کے لئے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں ایک ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے۔

Leave a reply