کراچی: رہائشی عمارت گرنےسے15افراد جاں بحق،امدادی کارروائیاں جاری

0
4

کراچی میں 5منزلہ رہائشی عمارت گرنےسے15افرادملبےتلےدب کرزندگی کی بازہارگئے،متعددرہائشی ملبے کے نیچے دب گئے۔ریسکیوکی امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
ریسکیو1122 حکام کاکہناہےکہ کراچی کےعلاقےلیاری بغدادی میں 5منزلہ رہائشی عمارت گرنےسےاب تک ملبےکےنیچےسےتقریباً15لاشیں نکالی جاچکی ہیں۔واقعےمیں جاں بحق افرادمیں7خواتین اور8مرد شامل ہیں۔آپریشن مکمل کرنےکےلئےمزید8گھنٹےسےزائدکاوقت درکارہے۔عمارت کےملبےمیں مزید6سے 7افراددبےہونےکاخدشہ ہے۔
کمشنرساؤتھ نےبتایاکےامدادی ٹیمیں ہیوی مشینری کےذریعےمہندم عمارت کاملبہ ہٹانےمیں مصروف ہیں،متاثرہ عمارت کاملبہ منی ڈمپرکی مددسےدوسری جگہ منتقل کیاجارہاہے۔
وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ نےعمارت گرنےکےواقعہ پرافسوس کااظہار کرتےہوئے فوری طورپرحادثےکی رپورٹ طلب کرلی۔
ڈی سی نے کہا کہ اس عمارت کو 3 سال قبل خطرناک قرار دیا گیا تھا، ڈیڑھ ماہ قبل بھی عمارت کو نوٹس جاری کیا تھا، لیاری میں اب بھی انتہائی خطرناک 22 عمارتیں موجود ہیں اور اب تک لیاری میں 16 خطرناک عمارتوں کو خالی کروادیا ہے، دیگر عمارتوں کو خالی کروانے کے لیےکارروائی کی جارہی ہے۔
جاوید کھوسو نے بتایا کہ نوٹس کے بعد رہائشیوں کو عمارت خالی کرنے کے لیے آگاہ کیا جاتا ہے، خطرناک عمارتوں کے بجلی اور گیس کنکشن کاٹے جاتے ہیں، عمارت خالی نہ کی جائے تو قانونی کارروائی ہوتی ہے۔
میڈیاسےگفتگوکرتےہوئےوزیربلدیات سعیدغنی کاکہناتھاکہ ایک مہینہ پہلے عمارت خالی کرنےکاآخری نوٹس جاری کیاگیا،خریدارغیرقانونی تعمیرات نہ خریدیں تومسئلہ ختم ہوجائیگا۔
سعیدغنی کااپنی حکومت کی بےبسی کااظہارکرتےہوئےکہناتھاکہ ہمارے ادارے اوربااثرلوگ غیرقانونی تعمیرات میں ملوث ہیں،غیرقانونی تعمیرات رووکنےکیلئے قانون موجودنہیں ،قانون اتناسخت بنناچاہیےکہ کوئی غیرقانونی تعمیرات نہ کرسکے، ایک ماہ میں سندھ اسمبلی میں ترامیم پیش کریں گے۔
وزیربلدیات سعیدغنی نےایس بی سی اےکےمتعلقہ ڈائریکٹر،ڈپٹی ڈائریکٹر ودیگر کومعطل کردیا۔

واضح رہےکہ گزشتہ روز جمعہ کو لیاری کے علاقے بغدادی میں 5 منزلہ رہائشی عمارت زمین بوس ہوگئی تھی جس میں 6 خاندان رہائش پذیر تھے۔

Leave a reply