چلی میں واقع کرہ ارض کے خشک ترین صحرا ’’اٹاکاما‘‘ میں ریت کے ٹیلوں کو گزشتہ کئی دنوں سے سفید اور جامنی رنگ کے خوبصورت پھولوں نے ڈھانپ رکھا ہے۔
حالیہ بارشوں نے صحرا کے جنوبی نصف کرہ کی گہرائیوں کو پھولوں سے بھر دیا۔دنیا کا سب سے بڑا خشک صحرا گلستان کیسے بنا؟تفصیلات سامنے آ گئیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق صحرائے اٹاکاما میں موجود بیج ہر چند برسوں میں موسم بہار کے دوران پھولوں کی شکل میں کھلتے ہیں،تاہم نیشنل فاریسٹ فاؤنڈیشن کے حیاتیاتی تنوع کے تحفظ کے شعبے کے سربراہ سیزر پیسارو کے مطابق موسم گرما میں پھولوں کا کھلنا ابھی کافی نہیں کہ صحرا کو سرکاری طور پرپھولوں والا صحرا سمجھا جائے۔یہاں آئندہ چند ہفتوں کے دوران مزید بارشیں متوقع ہیں، جن سے وسیع علاقے میں پھول کھل سکتے ہیں، جس کیلئے ابھی سیاحوں کو انتظار کرنا ہو گا۔
صحرائےاٹاکاما میں آخری مرتبہ ایسے پھول 2015 میں کھلے تھے۔شمالی چلی کا یہ صحرا، کوہ انڈیز اور بحر اوقیانوس کے درمیان ایک تنگ سی پٹی ہے، یہ دنیا کا خشک ترین مقام ہے اور یہاں چند ایسے مقامات بھی ہیں، جہاں کئی صدیوں سے بارش نہیں ہوئی۔
یہ صحرا لگ بھگ ایک لاکھ اکیاسی ہزارتین سومربع کلو میٹر کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے، جس کا بیشتر حصہ چلی میں واقع ہے، جبکہ کچھ حصے پیرو، بولیویا اور ارجنٹائن میں بھی آتے ہیں۔صحرائے اٹاکاما میں آبادی تقریباً نہ ہونے کے برابر ہے اور یہ کیلیفورنیا کی ڈیتھ ویلی سے 100 گنا زیادہ بنجر اور 15 ملین سال قدیم ہے۔
Leave a reply جواب منسوخ کریں
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔