مہنگی بجلی اورزیادہ بلوں کی گونج حکومتی ایوانوں تک پہنچ گئی

0
8

مہنگی بجلی اورزیادہ بلوں کی گونج قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائےتوانائی میں پہنچ گئی۔
محمد ادریس کی زیر صدارت قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائےتوانائی کااہم اجلاس ہواجس میں رکن کمیٹی رانا حیات،وزیرتوانائی اویس لغاری اورملک انورتاج نےشرکت کی۔اجلاس میں حکومتی رکن رانا حیات نےاپنی ہی حکومت کےخلاف سوالوں کے انبار لگادئیے۔
راناحیات نےکہاکہ ہم لوگوں کوکیاجواب دیں بجلی کب سستی ہوگی؟کچی آبایوں اورہاؤسنگ سوسائٹیزمیں بجلی کنکشن نہیں ہیں،کئی سوسائٹیز50سالوں سے قائم ،لیکن وہاں بجلی نہیں ہے۔
وزیرتوانائی اویس لغاری نےجواب دیتےہوئےکہاکہ بجلی کی قیمت اس لئےزیادہ ہےکیونکہ استعمال کم ہے۔ہاؤسنگ میں کنکشن تب لگتےہیں جب مقامی اتھارٹی ڈیمانڈکرے،مقامی اتھارٹی ڈیمانڈکرےتوہم کنکشن دینے کے پابند ہیں، میرےلئےکنکشن دیناآسان ہےاس سےبجلی زیادہ استعمال ہوگی۔
راناحیات بولےکہ اس لئےسوسائٹیزمیں کنکشن دیں تاکہ استعمال بڑھے۔
وزیرتوانائی نےکہاکہ اتھارٹیزسےڈیمانڈنوٹس بھجوادیں ہم کنکشن لگادیں گے۔
ملک انورتاج نے200اور201یونٹ پربلوں میں فرق کاایجنڈہ حاصل کرنےکامطالبہ کیا۔
ملک انورتاج نےکہاکہ ایجنڈہ شامل کیاجائےایک یونٹ کےفرق پربل اتناکیوں بڑھ جاتاہے۔
راناحیات نےکہاکہ صارفین کو200یونٹ تک5000روپےبل آتاہے، جیسے ہی 201 یونٹ ہوتے ہیں بل 15 ہزار ہو جاتا ہے، ایک یونٹ بڑھنے سے اگلے 6 ماہ تک وہ پروٹیکٹڈ صارف بھی نہیں رہتا، کم از کم اسی مہینے کیلئے نان پروٹیکٹڈ رکھ لیں چھ ماہ کیلئے کیوں؟۔
وزیر توانائی اویس لغاری نے کہا کہ 200 یونٹ تک کے صارفین کو 80 فیصد ڈسکاونٹ دیا جا رہا ہے، ہم صارفین کو ریلیف کے حوالے سے مزید اقدامات بھی کریں گے۔

Leave a reply