امریکی صدارتی انتخابات میں کون برسراقتدارآئےگا،کملاہیرس منتخب ہوں گی یا پھر ڈونلڈٹرمپ میدان ماریں گے۔
امریکامیں رواں سال نومبرمیں صدارتی انتخابات ہونےجارہےہیں،جس میں کامیابی کےلئےامریکی صدارتی امیدواروں کی جانب سےہرممکن کوشش کی جارہی ہے۔
امریکامیں ہرچارسال بعدصدارتی انتخابات ہوتےہیں،اس سال کولیپ کاسال کہاجاتاہے،امریکا میں 150 سال سے 2 ہی پارٹیوں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ رہا ہے۔ ان میں سے ایک ریپبلکن پارٹی ہے جسے گرینڈ اولڈ پارٹی یا جی او پی بھی کہا جاتا ہے۔ اس پارٹی کا حلقہ اثر زیادہ تر امیر لوگ ہیں۔ جبکہ دوسری بڑی سیاسی جماعت ڈیموکریٹس ہے ۔ اس کے علاوہ بھی چند چھوٹی پارٹیاں ہیں جن میں گرین پارٹی بھی شامل ہے لیکن انہیں کبھی بھی عوامی سطح پر مقبولیت حاصل نہیں ہوسکی۔
امریکی صدارتی انتخابات میں کامیابی کا اونٹ کس کروٹ بیٹھے گا اور کس کا پلڑا کہاں بھاری رہے گا اس حوالے سے عرب نشریاتی ادارے الجزیرہ نے بھی سروے جاری کردیا۔
الجزیرہ کے مطابق امریکی صدارتی انتخابات میں عوامی ووٹ فیصلہ کن نہیں ہوتا بلکہ یہ فیصلہ الیکٹورل کالج کے ذریعے اس بات سے ہوتا ہے کہ کونسے الیکٹرز کس ریاست سے الیکٹورل کالج کی نمائندگی کریں گے اور وہی صدر کا انتخاب بھی کریں گے۔
امریکی صدارتی انتخابات میں کامیابی حاصل کرکے صدر بننے کیلئے ایک امیدوار کو 538 الیکٹورل ووٹوں میں سے 270 ووٹ درکار ہوتے ہیں، الیکٹورل کالج کے ووٹ ریاستوں میں ان کی آبادی کے تناسب سے تقسیم کیے جاتے ہیں۔
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
مناسک حج کا آغاز 8 ذی الحجہ سے ہو گا
جون 14, 2024 -
واشنگٹن: وفاقی وزیر خزانہ نے سٹی بینک کے حکام سےملاقات
اپریل 19, 2024
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔