20 فٹ تک واک کرنے والا درخت

رپورٹ: سید راشد یزدانی
0
22

اس کرہ ارض میں رنگ بھرنے والے خوبصورت پھول، ہرے بھرے درخت اور نازک پودے انسانوں اور جانوروں کی طرح حس رکھتے ہیں،یہ مسکراتے بھی ہیں اور تکلیف پر روتے بھی ہیں، یہ باتیں بھی کرتے ہیں اور مثبت و منفی اثرات کو محسوس بھی کرتے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ یہ تو چلتے پھرتےبھی ہیں ۔
درخت جو اپنی جگہ سے حرکت کرتےہیں جسے درختوں کی میراتھن بھی کہا جاسکتا ہے۔ یقیناً آپ کو یہ بات کسی دیومالائی کہانی جیسی محسوس ہوگی لیکن یہ بات سو فیصد درست ہے کہ دنیا میں درختوں کی ایک نسل ایسی ہے جو چل پھر سکتی ہے ۔
چلنے پھرنے والے اس درخت کا نام سوکریٹا ایکسوریزا ہے اور یہ وسطی اور جنوبی امریکہ کےبرساتی جنگلات میں پایا جاتا ہے ۔ اپنی جگہ سے حرکت کرنے کی وجہ سے اسے واکنگ پام ٹری کے نام سے جانا جاتا ہے ۔
عام درختوں کے برعکس واکنگ پام ٹری میں جڑ کا نظام کچھ مختلف ہوتا ہےکیونکہ دنیا میں پائے جانے والے درختوں کی جڑیں مکمل طور پر مٹی کے اندر پوشیدہ ہوتی ہیں جبکہ چلنے والے درخت کی جڑیں زمین کے باہر بھی ہوتی ہیں ۔
واکنگ پام ٹری روزانہ 2 سے 3 سینٹی میٹر تک ہی کھسکتے ہیں لیکن ایک سال میں یہ اپنی پرانی جگہ سے 20 فٹ تک دور چلے جاتے ہیں ۔ درخت کی جڑیں اس کیلئے پیروں کا کام کرتی ہیں اور وہ آہستہ آہستہ سے غیر محسوس طور پر آگے بڑھتا رہتا ہے۔
پیلیوبائیولوجسٹ کےمطابق واکنگ پام ٹری سایہ سے سورج کی روشنی کی طرف "چلتا ہے اور جس سمت میں وہ سفر کرنا چاہتا ہے اس سمت میں نئی جڑیں بڑھاتا ہے اور پھر پرانی جڑوں کو مٹی سے باہر نکال دیتا ہے جس سے وہ خشک ہوکر ختم ہوجاتی ہیں ۔
اسی طرح اگر زمین کی زرخیزی ختم ہونے لگتی ہے، تب بھی اس کی طویل جڑیں آگے بڑھ کر زمین سے خود کو مضبوط کرلیتی ہیں۔ سائنس دان چلنے والے اس درخت اور اس کی انوکھی جڑوں کے نظام پر مزید تحقیق جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ اس کی اصل حقیقت جان سکیں ۔

Leave a reply