پاکستان ٹوڈے کی تفصیلات کے مطابق بشریٰ بی بی کو سب جیل بنی گالا میں خوراک میں زہر دیا گیا، بشریٰ بی بی کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ میں شعیب شاہین ایڈووکیٹ کے ذریعے نئی درخواست دائر۔
زہر کے خدشے کے پیش نظر میری صحت پر اثر ہو سکتا ہے ، عدالت شوکت خانم یا کسی مرضی کے پرائیویٹ ہسپتال سے ٹیسٹ کرانے کی اجازت دے۔
بشری بی بی کو توشہ خانہ اور عدت میں نکاح کیس میں گھسیٹا گیا، بشری بی بی بنی گالہ سب جیل میں قید ہیں، بنی گالہ سب جیل بشری بی بی کی زندگی کے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہے ۔ بشریٰ بی بی کو کھانے میں زہر ملا کر دیا گیا، جسمانی، ذہنی تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، سب جیل میں زیادہ تر مرد اہلکاروں کی تعیناتی اور صرف ایک خاتون اہلکار کی تعیناتی کی گئی ہے۔
سب جیل میں مرد اہلکاروں کی اکثریت بشریٰ بی بی کیلئے ذہنی اذیت کا باعث ہے، بشریٰ بی بی کے کمرے میں آڈیو بگز اور خفیہ کیمرے نصب کیے گئے ہیں جو ان کی پرائویسی کیخلاف ہے، بشریٰ بی بی سے اہل خانہ اور وکلاء کی ملاقات کا کا دورانیہ صرف 10 منٹ رکھا گیا ہے۔
اہل خانہ اور وکلاء کو ملاقات کیلئے آتے ہوئے 30 سے 40 منٹ انتظار کرایا جاتا ہے،بشریٰ بی بی کو دیئے گئے کھانے سے گلے اور منہ میں شدید جلن کا سامنا رہتا ہے، بشریٰ بی بی سمجھتی ہیں کہ ان کو کھانے میں کسی قسم کا تیزاب ملا کر دیا جاتا ہے۔
بشریٰ بی بی نے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست بھی دائر کی ہے کیونکہ وہ بنی گالا میں خود کو محفوظ تصور نہیں کرتیں،عدالت فریقین کو آئین پاکستان کے تحت بشریٰ بی بی کو حاصل بنیادی حقوق کی پاسداری کا حکم دے، درخواست میں استدعا۔
عدالت بشریٰ بی بی کا شوکت خانم یا کسی اور نجی ادارے کے ڈاکٹروں سے طبی معائنہ کرانے کے احکامات دے، درخواست میں استدعا، درخواست میں سیکرٹری داخلہ، آئی جی جیل خانہ جات پنجاب، سپریٹنڈنٹ اڈیالہ جیل اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
وزارت داخلہ کی جانب سےچیف سیکرٹری خیبرپختونخواکومراسلہ
نومبر 21, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
پیٹرول کی قیمت میں 15 روپے سے زائدکی کمی کردی گئی
مئی 16, 2024 -
ویناملک نےنئےجیون ساتھی کی کس خوبی پرشادی کیلئے ہاں کی
اکتوبر 18, 2024 -
اسرائیل نےلبنان پرزمینی حملہ کردیا،میڈیاکادعویٰ
اکتوبر 1, 2024
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔