پاکستان ٹوڈے: موسمیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ ،انٹار کٹیکا کی سمندری برف میں ریکارڈ کمی۔
ماہرین کے مطابق براعظم انٹار کٹیکا کی سمندری برف میں 2023 کے دوران واضح کمی کو ریکارڈ کیا گیا تھا اور ایسا موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں ہوا۔ یہ بات ایک نئی تحقیق میں سامنے آئی ہے۔برٹش انٹارکٹک سروے (بی اے ایس) کی تحقیق میں دریافت کیا گیا ہے۔
کہ انٹار کٹیکا کی برف میں آنیوالی کمی موسمیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ ہے اور قدرتی حالات میں ایسا ہونا لگ بھگ ناممکن تھا۔ تحقیق کے دوران 18 موسمیاتی ماڈلز کو استعمال کرکے یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ انٹار کٹیکا کی سمندری برف میں کمی میں موسمیاتی تبدیلیوں نے کس حد تک کردار ادا کیا۔
محققین کے مطابق قدرتی طور پر اس کا امکان 2 ہزار برسوں میں ایک بار ہوتا ہے، موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں مستقبل میں اس طرح برف کی کمی کا امکان بہت زیادہ بڑھ گیا ہے۔انٹار کٹیکا کی سمندری برف 26 لاکھ سکوائر کلومیٹر کی کمی دیکھنے میں آئی تھی۔یہ رقبہ پاکستان سے 3 گنا بڑا یا ارجنٹینا کے برابر سمجھا جا سکتا ہے۔ ماہرین کے مطابق انٹار کٹیکا کی سمندری برف میں آنیوالی ریکارڈ کمی کے اثرات طویل المعیاد ہوں گے۔
اس طرح کی کمی کے بعد انٹار کٹیکا کی سمندری برف اگلے 20 برسوں میں بھی دوبارہ ریکور نہیں ہو سکے گی۔ اگر سمندری برف آئندہ چند برسوں میں بڑھنا شروع ہوئی تو بھی اس کی مقدار گزشتہ دہائیوں کے مقابلے میں کافی کم ہوگی۔ اس کے نتیجے میں خطے میں رہنے والے جانداروں جیسے وہیلز اور پینگوئن پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
انٹار کٹیکا کی سمندری برف زمین کے درجہ حرارت کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے ،کیونکہ وہ سورج کی حرارت کو واپس خلا میں پلٹا دیتی ہے اور پانی کو ٹھنڈا رکھتی ہے۔اس برف کے بغیر ہمارا سیارہ بہت زیادہ گرم ہو سکتا ہے۔
Leave a reply جواب منسوخ کریں
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔