26ویں آئینی ترمیم منظور،ججزتقرری کی تفصیلا ت سامنےآگئیں

0
5

26ویں آئینی ترمیم منظورہونےکےبعدججزتقرری کی تفصیلا ت سامنےآگئیں۔
دونوں ایوانوں سےمنظور کردہ بل کے مطابق سپریم کورٹ کے ججز کا تقرر جوڈیشل کمیشن کرے گا، چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن میں4 سینئر ترین ججز شامل ہوں گے، وفاقی وزیر قانون اور اٹارنی جنرل بھی کمیشن کے ارکان ہوں گے، کم سے کم 15 سال تجربے کا حامل پاکستان بار کونسل کا نامزد کردہ وکیل دو سال کیلئے کمیشن کا رکن ہوگا۔
2 ارکان قومی اسمبلی اور 2 ارکان سینیٹ کمیشن کا حصہ ہوں گے، سینیٹ میں ٹیکنو کریٹ کی اہلیت کی حامل خاتون یا غیر مسلم کو بھی دو سال کیلئے کمیشن کا رکن بنایا جائے گا، ججز تقرری کمیشن ہائیکورٹ کےججز کی سالانہ کارکردگی کا جائزہ لے گا، آرٹیکل 184 تین کے تحت سپریم کورٹ اپنے طور پر کوئی ہدایت یا ڈیکلریشن نہیں دے سکتی۔
26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری سے آرٹیکل 186 اے کے تحت سپریم کورٹ ہائیکورٹ کے کسی بھی کیس کو کسی دوسری ہائیکورٹ یا اپنے پاس منتقل کر سکتی ہے، جس حد تک ممکن ہوسکے گا یکم جنوری 2028ء تک سود کا خاتمہ کیا جائے گا، شریعت کورٹ میں سپریم کورٹ کا جج لگایا جا سکے گا، وزیراعظم یا کابینہ کی جانب سے صدر مملکت کو بھجوائی گئی ایڈوائس پر کوئی عدالت ٹریبونل یا اتھارٹی سوال نہیں اٹھا سکتی۔
وزیراعظم نے آئینی ترمیم توثیق کیلئے دستخط کرکے صدر مملکت کو ارسال کردی۔

Leave a reply