آئینی ترمیم کانفاذ،چیف جسٹس کاتاج کس کےسر؟،قاضی فائزعیسیٰ نام دینے کےپابند

0
6

26ویں آئینی ترمیم کےنفاذکےبعدسپریم کورٹ کےچیف جسٹس کاتاج کس کےسرسجےگا،قاضی فائز عیسیٰ 3نام دینےکےپابندہونگے۔
گزشتہ روزسینیٹ اورقومی اسمبلی سے26ویں آئینی ترمیم منظورہونے کے بعد صدرمملکت آصف علی زرداری کےدستخط کےبعدباقاعدہ بل بن گیا۔
26 ویں آئینی ترمیم کے بعد چیف جسٹس کی تقرری تین دن قبل ہو گی، چیف جسٹس کی تقرری کیلئے نام بھیجنے کیلئےچندگھنٹےباقی رہےگئے۔
سپریم کورٹ کے موجودہ چیف جسٹس 22 اکتوبر رات 12 بجے تک تین نام آئینی کمیٹی کو بھیجنے کے پابند ہیں۔
چیف جسٹس پاکستان آئین کے آرٹیکل 175 اےکی ذیلی شق 3 کے تحت 3 سینئر ججز کے نام پارلیمانی کمیٹی کوبھجوائیں گے اور پارلیمانی کمیٹی تین ججز میں سے ایک جج کا تقرر کرے گی۔
چیف جسٹس پاکستان کا انتخاب:
26 آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد سینئر ترین جج چیف جسٹس کے لیے آٹو میٹک چوائس نہیں ہو گا بلکہ چیف جسٹس پاکستان کا انتخاب 3 سینئر ججز میں سے کیا جائے گا۔
نئی ترمیم کے تحت چیف جسٹس کے نام کا فیصلہ 12 رکنی پارلیمانی کمیٹی 2 تہائی اکثریت سے کرے گی، کمیٹی وزیراعظم کو چیف جسٹس کا نام بھیجے گی جس کے بعد وزیراعظم اب صدر مملکت کو منظوری کے لیے نام بھیجیں گے۔
26 ویں آئینی ترمیم کے مطابق 3 سینئر ججز میں سے کسی جج کے انکارکی صورت میں اگلے سینئرترین جج کا نام زیرغورلایا جائے گا جب کہ چیف جسٹس پاکستان کی عہدے کی مدت 3 سال یا ریٹائرمنٹ کی عمر کی حد 65 سال ہو گی۔

Leave a reply