ٹیکس چوری کسی صورت برداشت نہیں کرسکتے،وزیرخزانہ

0
10

وفاقی وزیرخزانہ محمداورنگزیب نےکہاہےکہ ٹیکس چوری کسی صورت برداشت نہیں کرسکتے،ٹیکس بیس میں 29فیصداضافہ کیاگیاہے۔
وفاقی وزیرخزانہ محمداورنگزیب کافرانسیسی نیوزایجنسی کوانٹرویودیتےہوئے کہناتھاکہ پاکستان میں تنخواہ دارطبقےکی مشکلات سےآگاہ ہیں،تنخواہ دارطبقےپرٹیکسوں کا مزیدبوجھ نہیں ڈال سکتےہیں،صنعتی شعبہ بھی ٹیکس کی زیادہ سےزیادہ حدکوپہنچ چکا ہے،زرعی آمدن سےٹیکس کی وصولی بہترکرناہوگی،رئیل اسٹیٹ اور ریٹیلز سیکٹرز سے ٹیکس آمدن بڑھاناہوگی۔
وزیرخزانہ کامزیدکہناتھاکہ ملک میں 52لاکھ سےزائدانکم ٹیکس گوشوارےجمع ہوئےہیں،ٹیکس بیس میں 29فیصداضافہ کیاگیاہے،سرکاری کارپوریشنزمیں چوری روکناہوگی،بجلی کےنقصانات قابوکریں گے،ٹیکس چوری کسی صورت برداشت نہیں کرسکتے،پی آ ئی اےکی نجکاری نومبرمیں کردی جائےگی،پی آئی اےکی بولی میں حصہ لینےوالوں کوچانچ پڑتال کاموقع دیا،پی آئی اے کےاثاثہ جات کی جانچ پڑتال کی وجہ سےنجکاری عمل میں تاخیرہوئی۔
محمداورنگزیب کاکہناتھاکہ حکومت پاکستان جون2024میں پی آئی اےکی نجکاری کرناچاہتی تھی،پاکستان پرمجموعی قرضے258ارب ڈالرتک پہنچ چکےہیں،معیشت میں قرضوں کاحصہ69فیصدتک پہنچ چکاہے۔
دوسری جانب وفاقی وزیرخزانہ محمداورنگزیب نےواشنگٹن میں فچ ریٹنگ ایجنسی کی ٹیم سےملاقات کی،وزیرخزانہ نےپاکستان کی ریٹنگ ٹرپل سی پلس کرنےپرفچ ریٹنگ کی تعریف کی ،محمداورنگزیب نےپاکستان کی معیشت کی کارکردگی کےبارےمیں بریفنگ دی۔وزیرخزانہ نےفچ ریٹنگ ٹیم کومحصولات میں اضافےسےمتعلق بھی بتایا۔اخراجات میں کمی،توانائی کےشعبےمیں ٹیرف میں کمی سےمتعلق بھی آگاہ کیا،اُنہوں نےفچ ٹیم کونجکاری پروگرام کو تیزکرنے کے اقدامات سےبھی آگاہ کیا،حکومت کےپاس موجودہ سال کےبیرونی قرضوں کی ادائیگی کےلئے کافی ذخائرہیں۔

Leave a reply