سموگ کی بگڑتی صورتحال کےپیش نظرلاہورکاشمارآج بھی دنیابھرکےآلودہ ترین شہروں میں پہلےتین نمبروں میں ہے۔
ملک بھرمیں سموگ کاعفریت بڑھنےلگا،پنجاب میں سموگ کے ڈیرے برقرار ہیں، فضائی آلودگی سے پنجاب کے وسطی اور جنوبی علاقے شدید متاثر ہوئے ہیں ،دنیا بھرمیں آلودگی کےاعتبارسےملتان آج پھرپہلےنمبرپرموجودہے۔جس سے معمولات زندگی درہم برہم ہو کر رہ گئے ہیں۔
فضائی آلودگی خطرناک حد تک بڑھ گئی، فضا میں زہریلے ذرات کے باعث سانس لینا بھی محال ہو گیا۔جس کےباعث مختلف قسم کی بیماریاں پھیلنےلگیں،جس میں آنکھوں ،گلےاورسانس کےامراض سرفہرست ہیں۔
لاہور کے بعد ملتان، پشاور، اسلام آباد اور راولپنڈی بھی سموگ کی لپیٹ میں آ گئے، ملتان آج بھی فضائی آلودگی میں سر فہرست ہے جہاں اے کیو آئی950 ریکارڈ کیا گیا ہے جبکہ پشاور کا اے کیو آئی 597، تک پہنچ گیاجس کےباعث آلودگی کےمیں پشاوردوسرےنمبرپرآگیا، لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس560 تک پہنچنےکی وجہ سے لاہورآلودہ ترین شہروں میں دنیابھرمیں تیسرےنمبرپرآگیا۔
اسلام آبادسکورکےلحاظ سے254 اور راولپنڈی کا اے کیو انڈیکس284 کو چھو گیا۔
سورج کی کرنیں بھی گرد آلود چادر کی وجہ سے زمین پر نہیں پہنچ رہی جبکہ شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، سانس اور دل کے امراض میں مبتلا اور کمزور اعصاب افراد شدید متاثر ہو رہے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ گھروں میں رہیں کھڑکیاں دروازے بند رکھیں، گھروں سے باہر نکلنے کی صورت میں عینک اور ماسک کا استعمال کریں۔
حکومت پنجاب کی جانب سے چار ڈویژن لاہور، فیصل آباد، گجرانوالہ اور ملتان میں سکول کالجز 17 نومبر تک بند ہیں جبکہ لاہور میں تفریحی مقامات اور پارکوں کو بھی 17 نومبر تک بند کر دیا گیا ہے۔
دھندکاراج:موٹرویزمختلف مقامات سےٹریفک کیلئے بند
نومبر 14, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
چائے ہماری ثقافت اور تہذیبی روایت کیسے بنی؟
مئی 21, 2024 -
مخصوص نشستیں:الیکشن کمیشن کابڑافیصلہ
جولائی 19, 2024 -
ملک بھر میں مزید بارشوں کی پیشگوئی
اپریل 16, 2024
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔