امریکہ میں ’’ قیامت کلاک‘‘ کی سوئی قریب آگئی

(رپورٹ انوارہاشمی)
0
17

امریکہ میں ’’ قیامت کلاک‘‘ کی سوئی قریب آگئی2 خطرات قیامت برپا کرنے والے ہیں۔اہم انکشافیہ ’’ قیامت کلاک‘‘ کیسے کام کرتا ہے؟
امریکہ میں ’’ ڈومزڈے کلاک‘‘ کی سوئی نے ایک سیکنڈ کیا کم کیا، دنیا بھر میں تہلکہ مچ گیا۔ کیا قیامت کی اس گھڑی نے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔کونسے خطرات دنیا کو تباہ کرنے والے ہیں۔سائنسدانوں نے نشاندہی کردی۔
ڈومزڈے کلاک یعنی قیامت کی گھڑی،جسے دنیا بھر میں خطرات کی علامت سمجھا جاتا ہے، جس کی سوئیاں یہ نشاندہی کرتی ہیں کہ دنیا میں تباہی سے قیامت کب برپا ہوگی اور ایک اندزے کے مطابق قیامت کتنی قریب ہے۔اب اس گھڑی کی سوئی ایک سیکنڈ کم ہوکر 89 سیکنڈ پر چلی گئی ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق قیامت کی گھڑی (Doomsday Clock) جو دنیا کو لاحق تباہ کن خطرات کی علامت سمجھی جاتی ہے، اس سال ایک سیکنڈ کم ہوکر 89 سیکنڈ پر چلی گئی ہے۔
یہ تاریخ میں سب سے کم وقت ہے جو ظاہر کرتا ہے کہ دنیا تباہی کے پہلے سے زیادہ قریب ہے، یہ گھڑی سائنسدانوں نے دنیا کی تباہی کے خطرے کو ظاہر کرنے کے لیے بنائی ہے۔اگر یہ گھڑی کی سوئی رات بارہ بجے کے وقت کو چھو لے گی تو سمجھ لیں کہ پوری دنیا کو خوفناک خطرہ لاحق ہے۔قیامت کی گھڑی کے مطابق دنیا کی تباہی میں 89 سیکنڈ باقی ہیں ۔
یونیورسٹی آف شکاگو میں ڈیپارٹمنٹ آف فزکس کے پروفیسر نے پریس بریفنگ میں بتایاہے کہ ہم نے گھڑی کو آدھی رات کے قریب مقرر کیا ہے ،کیونکہ ایک طرف دنیا جوہری خطرات کے قریب پہنچ چکی ہے، دوسری جانب موسمیاتی تبدیلیوں نے شدید خطرات کی گھنٹی بجا دی ہے، جبکہ مصنوعی ذہانت کی بڑھتی ہوئی ٹیکنالوجی کا کنٹرول انسانوں کے ہاتھ سے نکل جائے گا۔ اور ان تین چار خطرات کو روکنے کےلئے دنیا میں کہیں بھی مثبت پیش رفت نظرنہیں آرہی۔
دنیا کے کئی ماہرین نے ان خدشات کو ظاہر کیا ہے کہ اگر مصنوعی ذہانت کا نظام دنیا کی مختلف ایٹمی طاقتوں کے خفیہ کوڈز کو ڈی کوڈ کرنے میں کامیاب ہوگیا تو پوری زمین آٹومیٹک طریقہ سے تباہی کی زد میں آجائے گی۔
یہ قیامت کی گھڑی 1947 میں جوہری سائنس دانوں نے بنائی تھی تاکہ دنیا کو ممکنہ تباہی کے خطرے سے آگاہ کیا جا سکے۔ 2023 میں یہ گھڑی 90 سیکنڈ پر تھی اور اب اسے مزید ایک سیکنڈ کم  کرکے 89 سیکنڈ کر دیا گیا۔
ڈومزڈے کلاک سے وابستہ ماہرین بتاتے ہیں کہ گھڑی کو مزیدایک سیکنڈ کم کرنےکی  بنیادی وجوہات روس یوکرین جنگ، اسرائیل فلسطین تنازع، موسمیاتی تبدیلی اور مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کے غیر منظم خطرات اور سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی غلط معلومات کو قرار دیا گیا ہے۔ روس کا کوئی بھی اقدام پوری دنیا کو ایٹمی جنگ کی طرف دھکیل دے گا۔
کیا اس گھڑی کا وقت پیچھے بھی جاسکتا ہے، جی ہاں! 1991 میں یہ گھڑی 17 منٹ پیچھے کی گئی تھی، جب امریکا اور سوویت یونین نے جوہری ہتھیاروں میں کمی کا معاہدہ کیا تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے دنیا جونہی امن کی طرف جائے گی، گھڑی کی سوئیاں قیامت کے وقت کو دور کردیں گی اور اگر خطرات بڑھیں گے تو یہ سوئیاں قرب قیامت کی طرف چلی جائیں گی۔
ماہرین کا کہنا ہے یہ قیامت سے مراد تباہی ہے، یہ علامتی گھڑی حقیقی وقت نہیں بتاتی مگر دنیا کے حالات پر نظر رکھ کر یہ خطرات کے کم یا زیادہ ہونے کی واضح نشانی ظاہر کرتی ہے۔
ڈومزڈے کلاک کی سوئیوں کو اگر رات کے بارہ بجے کے پوائنٹ تک پہنچنے سے روکنا ہے تو دنیا میں امن کے قیام، ایٹمی ہتھیاروں کے سدباب اور مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجی پر انسانوں کا کنٹرول بڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔

Leave a reply