پی ٹی آئی کا احتجاج: پولیس کارروائیاں، کارکن گرفتار، لیگل ٹیمیں سرگرم

تحریک انصاف کااحتجاج ،پولیس کی کارروائیاں جاری،متعددکارکن گرفتار کرلئے گئے،جبکہ پی ٹی آئی کی لیگل ٹیمیں بھی قانونی معاونت کےلئے سرگرم ہیں۔
لاہورمیں تحریک انصاف کی جانب سے یومِ سیاہ کے موقع پر نکالی جانے والی ریلیوں اور احتجاجی مظاہروں کے دوران پولیس کی مبینہ کارروائیاں شدت اختیار کر گئیں۔
چیف آرگنائزر پنجاب عالیہ حمزہ ملک نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے ان کی گاڑی پر حملہ کیا، انہیں زخمی کیا اور گاڑی کو نقصان پہنچایا۔
عالیہ حمزہ کاکہناتھاکہ میں معین قریشی کے ساتھ جاتی امرا ریلی میں شرکت کے لیے جا رہی تھی کہ پولیس نے راستہ روکا، گاڑی کو توڑا اور متعدد افراد کو گرفتار کر لیا۔
انہوں نے سوال اٹھایاکہ پرامن احتجاج کی بھی اجازت نہیں دی جا رہی، یہ کیسا قانون ہے؟ یہ کیسی ریاست ہے؟
ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کا احتجاج زیادہ تر سوشل میڈیا تک محدود رہا، جہاں رہنماؤں اور کارکنوں نے چند منٹ کی ویڈیوز بنا کر نعرے بازی کی اور سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کر دیں۔ کسی بھی ریلی یا احتجاج کے مقام اور وقت کی تفصیلات میڈیا یا کارکنان سے واضح طور پر شیئر نہیں کی گئیں۔
پولیس نے موقع ملنے پر مختلف مقامات سے پی ٹی آئی کے متعدد قائدین اور کارکنوں کو گرفتار کیا۔ اس دوران تحریک انصاف کی جانب سے قانونی حکمت عملی بھی مرتب کی گئی ہے۔
صدر آئی ایل ایف لاہور ملک شجاعت جندران کے مطابق گرفتار افراد کی رہائی کے لیے تین لیگل ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں، جو ماڈل ٹاؤن کچہری، ضلعی کچہری اور کینٹ کچہری میں موجود ہیں تاکہ فوری قانونی معاونت فراہم کی جا سکے۔
دریں اثنا پی ٹی آئی ٹکٹ ہولڈرز چودھری اصغر گجر، حافظ ذیشان رشید، عثمان حمزہ، چودھری نعمان مجید اور حسن محمود کی قیادت میں کینال روڈ پر ایک ریلی نکالی گئی، جس میں درجنوں گاڑیاں شریک ہوئیں۔ ریلی میں بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے حق میں نعرے بازی بھی کی گئی۔
ملک ریاض کی جائیدادوں کی نیلامی کیلئے تاریخ مقرر
اگست 5, 2025
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
پاکستانی شہری 6 ماہ میں 94 ارب کی چائے پی گئے
اگست 2, 2024 -
بوئینگ سٹار لائنر 7 ستمبر تک زمین پر پہنچ جائے گا
ستمبر 2, 2024
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔