
فیچر: انوار ہاشمی
سکردو کے قریب نانسوک کے نام سے ایک ایسا آرگینگ ویلیج موجود ہے، جہاں آج تک کوئی موٹرسائیکل یا موٹر گاڑی داخل نہیں ہوئی، یہ جگہ جہاں پرندوں کی فطری آوازوں کے علاوہ کوئی مشینی آواز نہیں، جہاں جھرنے بہتے ہیں ، ہوا سرگوشی کرتی ہے، جہاں آب و ہوا مکمل خالص ہے، جہاں بیماری کا نام و نشان تک نہیں۔ سب کچھ خالص اور آرگینک ہے۔ یہ گاوں پاکستان کے شمالی علاقہ جات میں سکردو کے قریب واقع ہے، اس آرگینک ویلیج کا نام ہے ’’ نانسوک‘‘ دریائے سندھ کے کنارے یہ گاوں اپنی پرانی حالت میں موجود ہے، جہاں تک نہ کوئی گاڑی اور نہ ہی موٹرسائیکل کے پہنچنے کا راستہ ہے، خوبصوت اور دشوار گذار پہاڑی راستوں سے اور ندی نالوں کے قریب پگڈنڈیوں سے پیدل گذر کر اس گاوں میں داخل ہوں تو زندگی سکون میں آجاتی ہے، اور دل کو راحت ملتی ہے۔ یہاں پہنچنے کےلئے سکردو شہر سے صرف تیس منٹ کی پیدل مسافت طے کرنا پڑتی ہے۔ یہ دیگر سیاحتی مقامات سے الگ تھلگ اور منفرد ہے، جہاں آپ تنہائی میں فطرت سے باتیں کرسکتے ہیں۔
اگر آپ اس گاوں میں سردیوں میں جائیں گے تو برف پوش پہاڑوں ، جمی ہوئی جھیلوں اور وادیوں سے گذر کرجانا پڑے گا اور اگر موسم گرما میں آپ سیر کےلئے جائیں گے تو سرسبز وادیوں ، پہاڑی راستوں سے گذر کر آپ درختوں میں گھرے اس گاوں میں داخل ہوجائیں گے، جس کے باہر آپ کو خوش آمدید کہنے کےلئے آرگینک ویلیج کا گیٹ موجود ہوگا۔
گاوں کے اندر پرانے مکانات، پرندوں اور جانوروں کے باڑے آپ کو نظرآئیں گے، گاوں کے سادہ دل لوگ آپ کی میزبانی کرتے ہوئے خوشی محسوس کریں گے۔ تاریخی روایات کے مطابق 1190 سے 1840 کے درمیان یہ گاوں بلتستان کے حکمرانوں کی پسندیدہ جگہ تھی، جہاں وہ نہ صرف سیر کےلئے آتے بلکہ انہوں نے یہاں کچھ عرصہ قیام کےلئے آسائشی محل بھی بنا رکھے تھے۔ جو صدیوں بعد دریا برد ہوگئے تھے۔
اس آرگینک گاوں کی ایک خاص بات یہ ہے یہاں مارخور، ہرن اور آئیبیکس بکثرت پائے جاتے ہیں۔ اس گاوں میں بہت کم تعداد میں لوگ رہتے ہیں، مگر انکا گذر بسر قدرتی وسائل پر ہے، سبزیاں اور پھل کاشت ہوتے ہیں، دیسی مرغیاں، بھیڑ بکریاں، گائیں، بھینسیں چراگاہوں میں پلتی ہیں، گاوں کے باسیوں کےلئے یہ دودھ اور گوشت کا اہم ذریعہ ہیں۔ چشموں کا تازہ پانی اور خالص فضا یہاں کے باسیوں کی صحت کی ضامن ہے۔ یہاں کے باسی لاکھوں سال پرانے طرز پر زندگی بسر کرتے ہیں، یہاں کوئی سڑک اور ٹراسپورٹ نہیں ہے، یہاں چھوٹے پیمانے پر پن بجلی پیدا ہوتی ہےاور یہاں کے باسیوں کی ضرورت پوری کرتی ہے۔ یہاں پر ایک پرائمری سکول اور ایک ڈسپنسری ہے، جو ہفتے میں صرف دو دن کھلتے ہیں۔ گاوں کے پہلو میں بہتا ہوا دریائے سندھ اس کے ماحول کو اور زیادہ پرکشش بنا دیتا ہے۔
اس گاوں کے قدرتی ماحول کی شہرت سن کر دوہزار چھ میں برطانیہ کے شہزادہ چارلس نے نانسوک کا دورہ کیا، اسے پرسکون گاوں قرار دیا، جس کے بعد یہ گاوں سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن گیا۔ یہاں کے آرگینک کھانوں اور قدرتی ماحول میں سیاحوں کےلئے بڑی کشش ہے۔
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
رمضان المبارک سےقبل ہی مہنگائی کی شرح میں اضافہ ریکارڈ
فروری 21, 2025 -
چائنا ایسٹرن ایئرلائن کا ریاض کیلئے پروازوں کا آغاز
اپریل 30, 2024 -
ن لیگ کااتحادی بن کرپیپلزپارٹی کونقصان ہی ہوا،گورنرپنجاب
جولائی 25, 2024
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔