جوبھی ہمارےوسائل ہیں عوام کی خدمت میں نچھاورکرینگے،وزیراعظم

0
3

وزیراعظم شہبازشریف نےکہاہےکہ جوبھی ہمارےوسائل ہیں عوام کی خدمت میں نچھاورکرینگے،پاکستان ایک گھرہے،چاروں صوبوں نےمل کراس کو سنوارناہے،اس میں کوئی تمیزنہیں ہونی چاہئےیہ میراہےیہ تمہارابلکہ ہم سب کافرض ہے۔
وزیراعظم شہبازشریف اورفیلڈمارشل سیدعاصم منیرنےسیلاب متاثرہ علاقوں کادورہ کیا۔ وزیراعظم شہبازشریف اور فیلڈمارشل عاصم منیر سب سے پہلے سوات پہنچنے جہاں وفاقی وزیر امیرمقام نے دونوں کا استقبال کیا جبکہ وفاقی وزراء عطاء تارڑ، امیر مقام اور احسن اقبال بھی وزیراعظم کے ساتھ موجودتھے۔
حکام کا بتانا ہے کہ وزیراعظم اور فیلڈ مارشل نے سوات کے بعد  بونیر،شانگلہ اور صوابی کا دورہ کیا جہاں انہیں کے پی میں جاری ریسکیو اور ریلیف آپریشنز پر بریفنگ دی گئی۔
بونیرمیں سیلاب متاثرین سےخطاب کرتےہوئےوزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھاکہ بادل پھٹنےکےباعث آبی ریلےسےجانی ومالی نقصان ہوا،جاں بحق ہونے والوں کےلواحقین سےاظہارافسوس کرنےآیاہوں ،انسانی جانوں کے ضیاع سےبڑھ کردکھ کی کوئی اوربات نہیں،صبرکی تلقین اسلام بھی دیتاہےلیکن صبر آجاناکوئی آسان بات نہیں۔
اُن کامزیدکہناتھاکہ 350سےزائدافرادکےپی میں شہیدہوئےاورسیکڑوں اب بھی لاپتہ ہیں،طوفانی بارشوں اورسیلاب سےملک بھرمیں700سے زائد افرادجاں بحق ہوئے،2022میں بھی اسی طرح شدیدآسمانی آفت آئی تھی، آج پھرہم اس طوفان کامقابلہ کررہےہیں،2022کےدل خراش مناظرمیں نےاپنی آنکھوں سے دیکھےتھے۔
شہبازشریف کاکہناتھاکہ میں علی امین گنڈاپور کا شکرگزار ہوں ،افواج پاکستان دن رات کام کررہی ہے،ایک طرف ہماری افواج خوارج اوردوسری طرف آفات کا مقابلہ کررہی ہیں،ہم فیلڈمارشل کےساتھ ملکردن رات کوششیں کررہے ہیں ،میں نےواضح ہدایت دی ہےسڑکوں کی مرمت میں تیزی کرنی ہے،کراچی میں کل بےپناہ بارش ہوئی،ہم سب نےملکرکام کرناہے۔
اپنےخطاب میں اُن کاکہناتھاکہ جوبھی ہمارےوسائل ہیں عوام کی خدمت میں نچھاورکرینگے،اس میں کوئی تمیزنہیں ہونی چاہئےیہ میراہےیہ تمہارابلکہ ہم سب کافرض ہے، دریاکےبیچ ہوٹل بنانےکی اجازت دینےکی فاش غلطی کی کوئی معافی نہیں،دنیامیں کہیں قانون نہیں ہےکہ دریاکنارےہوٹل بنادیں،طوفان آتےہیں توسب سےپہلےیہی دریاکنارےہوٹل تباہ ہوتےہیں،آئندہ کیلئےوہ قانون پالیسی بناناہوگی کہ کوئی سفارش یاکوئی پیسےسےخریدنہ سکے۔
وزیراعظم کامزیدکہناتھاکہ قدرتی آفت کیلئےتوہم اللہ کےحضور دعا کرسکتے ہیں،تجاوزات کی روک تھام کیلئےسخت پالیسی بناناہوگی،پاکستان ایک گھرہے ،چاروں صوبوں نےمل کراس کوسنوارناہے،اس میں کوئی تمیزنہیں ہونی چاہئےیہ میراہےیہ تمہارابلکہ ہم سب کافرض ہے۔

Leave a reply