نیپال میں مظاہرے،وزیراعظم کے پی شرمامستعفی،21افرادہلاک

نیپال میں پرتشد د مظاہرے زور پکڑ گئے،وزیراعظم کے پی شرما نےاستعفیٰ دے دیا۔ 21 افرادہلاک جبکہ دارالحکومت کھٹمنڈومیں کرفیولگادیاگیا۔
غیرملکی میڈیاکےمطابق نیپالی وزیراعظم کے سیکرٹریٹ دفتر کی جانب سے کے پی شرما اولی کے عہدے سے مستعفی ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔
نیپالی وزیراعظم کے دستخط سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ کے پی شرما اولی نے ملک میں جاری بحران کے آئینی حل کے لیے عہدے سے استعفیٰ دیا ہے۔
غیرملکی میڈیاکےمطابق نیپال میں دوسرےروزبھی بدعنوانی اورسوشل میڈیا پرپابندی کےخلاف پرتشدد مظاہرےجاری،ملکی حالات کےپیش نظرنیپالی وزیرداخلہ سمیت 4وزرابھی مستعفی ہوگئے۔پرتشددمظاہرین کوروکنےکےلئےدارالحکومت کھٹمنڈومیں لگائےگئے کرفیوکےباوجودمظاہرین نکل آئے۔
غیرملکی میڈیاکےمطابق مظاہروں کےدوان مختلف حادثات میں تقریباً 21 افراد جان سےہاتھ دھوبیٹھےجبکہ 200افرادزخمی بھی ہوئے۔اُدھرکھٹمنڈوایئرپورٹ کوجزوی طورپربندکردیاگیا۔پارلیمنٹ اورصدرکی رہائش گاہ کےاطراف کرفیو نافذکردیاگیا۔وزیراعظم کےدفترسمیت کئی اہم علاقوں میں کرفیولگادیاگیا۔
غیرملکی میڈیاکےمطابق مظاہرین نےوزیراعظم کےنجی گھرکوآگ لگادی،نیپال کےوزیرخزانہ بشنوپاڈیل کومظاہرین نےتشددکانشانہ بنایا،جبکہ مظاہرین نےوفاقی پارلیمانی عمارت کوبھی آگ لگادی۔
واضح رہےکہ جمعرات کےروزنیپالی حکومت نےسرکاری نوٹس کےذریعےٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کو ہدایت دی تھی کہ جو سوشل میڈیا پلیٹ فارمز حکومتی شرائط پر پورا نہیں اترتے انہیں فوری طور پر غیر فعال کردیا جائے۔















