جنگ جیت لی ہے،اب ہم امن جیتنےکےخواہش مندہیں،وزیراعظم

وزیراعظم شہبازشریف نےکہاہےکہ جنگ جیت لی ہے،اب ہم امن جیتنے کے خواہش مندہیں،پاکستان امن چاہتا ہے مگر دفاع پرسمجھوتہ نہیں کرےگا۔
وزیراعظم شہبازشریف کااقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے80ویں اجلاس سےخطاب کرتےہوئےکہناتھاکہ بھارت کودیاگیافیصلہ کن جواب تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائےگا،بھارت کے7جنگی طیاروں کوملبے کا ڈھیربنادیاگیا،بھارت کےخلاف ہرپاکستانی سیسہ پلائی دیوارکی طرح کھڑاہے،طاقت میں برتری کے باوجود پاکستان نےجنگ بندی پرآمادگی ظاہرکی،جنگ بندی صدرٹرمپ کی بصیرت افروزقیادت کی بدولت ممکن ہوئی۔
اُن کامزیدکہناتھاکہ مسلح افواج نےفیلڈمارشل سیدعاصم منیرکی قیادت میں جرات کابےمثال مظاہرہ کیا، ایئرچیف مارشل ظہیراحمدبابرکی قیادت میں شاہینوں نے دشمن کواپنی مہارت سےزیرکیا،پاکستان کےعظیم جانبازوں اور شہدا کے ورثا کوسلام پیش کرتےہیں،بھارت کیساتھ تمام تصفیہ طلب امورپرجامع اورنتیجہ خیزمذاکرات کیلئےتیارہیں،جنگ جیت لی ہے،اب ہم امن جیتنےکےخواہش مندہیں،پاکستان امن چاہتا ہے مگردفاع پرسمجھوتہ نہیں کرےگا۔
وزیراعظم پاکستان کااپنےخطاب میں کہناتھاکہ جنوبی ایشیاکےخطےکواشتعال انگیزنہیں فعال قیادت کی ضرورت ہے،سندھ طاس معاہدےپربھارت کی یکطرفہ اورغیرقانونی کوشش قابل مذمت ہے،پانی پاکستان کے24کروڑعوام کی لائف لائن،اپنےحق کابھرپوردفاع کرینگے،سندھ طاس معاہدےکی خلاف ورزی جنگ کےمترادف ہے۔
شہبازشریف کامزیدکہناتھاکہ جموں وکشمیرکاتنازع دوایٹمی طاقتوں کےدرمیان خطرناک فلیش پوائنٹ ہے،وہ دن دورنہیں جب بھارتی ظلم کادورختم ہوگا، کشمیریوں کوانکاحق ملےگا،کشمیریوں کوان کاحق خودارادیت ضرور ملے گا، غزہ کی صورتحال عالمی ضمیرپربدنماداغ اوراجتماعی اخلاقی ناکامی ہے،8دہائیوں سے فلسطینی عوام جرات کےساتھ اپنےوطن کادفاع کررہےہیں،مغربی کنارےمیں ہرگزرتادن ایک نئی بربریت لارہاہے،اسرائیل کی انسانیت سوزمظالم نےخواتین ،بچوں پرناقابل بیان خوف مسلط کیا۔
اُن کاکہناتھاکہ اسرائیل کی فلسطین میں بربریت تاریخ کاسیاہ ترین باب ہے،اسرائیلی بمباری میں شہیدننھی ہندرجب کی آوازآج بھی کانوں میں گونجتی ہے،کیاکوئی یہ تصورکرسکتاہےکہ بچی پربھی کوئی رحم نہ کرے؟بھارتی جارحیت کانشانہ بننےوالے7ارتضیٰ کاتابوت اٹھانےسےتکلیف ہوئی،ہمیں غزہ میں ہرصورت جنگ بندی کاراستہ نکالناہوگا،پاکستان خودمختارفلسطینی ریاست کےقیام کی بھرپورحمایت کرتاہے، خود مختارفلسطینی ریاست جس کادارالحکومت القدس الشریف ہو،فلسطین مزیداسرائیلی زنجیروں میں نہیں رہ سکتا، آزاد ہونا ہوگا،1967سےپہلےکی سرحدوں کےتحت خودمختارفلسطینی ریاست چاہتے ہیں۔
وزیراعظم کاکہناتھاکہ دوحہ پراسرائیلی حملہ قطرکی خودمختاری اورعلاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہے،پاکستان قطرکےعوام کےساتھ کھڑاہے،یوکرین تنازع کے پرامن حل کیلئےکوششوں کی حمایت کرتے ہیں،پاکستان ہرقسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتاہے،دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پاکستان نے90ہزار سے زائد جانوں کی قربانی دی،پاکستان کوآج بھی بیرونی سرپرستی میں دہشتگردی کی نئی لہر کا سامنا ہے،فتنہ الخوارج ،فتنہ الہندوستان افغان سرزمین سےکارروائیاں کررہے ہیں،بی ایل اے،مجیدبریگیڈافغان سرزمین سےکارروائیاں کررہےہیں۔
شہبازشریف کامزیدکہناتھاکہ پاکستان کی سیکیورٹی فورسزدہشتگردی کابہادری سےمقابلہ کررہی ہیں،آخری دہشت گردکےخاتمےتک جنگ جاری رہےگی، پاکستان پرامن اورمستحکم افغانستان کاخواہاں ہے،افغان عبوری حکومت کو دہشتگردگروپوں کیخلاف مؤثراقدامات کرنےہونگے،نفرت پرمبنی نظریات اور ہندو تواسوچ دنیاکیلئےخطرہ ہے،دنیاکواسلاموفوبیاکی وجہ سےپائے جانے والےخطرات کاادراک ہے، دنیا کو ماحولیاتی بحران کاسامناہےجس کیلئےمشترکہ اقدامات ناگزیرہیں،2022میں پاکستان کوتباہ کن سیلاب کاسامنا کرنا پڑا، رواں سال بھی پاکستان کوبڑےسیلاب کاسامناکرناپڑا،پاکستان کاکاربن کےاخراج میں حصہ سالانہ ایک فیصدسےبھی کم ہے۔