اسرائیل نے ایران کے اندر اتنے غیر معمولی حملے کیسے کیے؟ تفصیلات سامنے آگئیں

اسرائیل نے ایران کے اندر اتنے غیر معمولی حملے کیسے کیے؟اس حوالے سے بھی اہم تفصیلات سامنے آگئیں۔
غیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق ایک اسرائیلی سیکیورٹی اہلکار نے بتایا ہے کہ اسرائیل نے ایران کے جوہری اور میزائل پروگرام پر حملے کیلئے کئی سالوں تک تیاری کی ہے اس تیاری میں ایران کے اندر ایک ڈرون بیس بنانا جدید اور درست نشانہ لگانے والے ہتھیار ایران میں خفیہ طور پر پہنچانااور کمانڈرز کو بھی خفیہ طور پر ایران میں داخل کرنا شامل تھا۔
غیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق یہ ساری کارروائی اسرائیلی فوج اور خفیہ ادارے موساد کے درمیان قریبی تعاون اور منظم منصوبہ بندی پر مبنی تھی۔
اسرائیلی اہلکار کے مطابق موساد کے ایجنٹس نے تہران کے قریب ایرانی سرزمین پر ایک ڈرون بیس قائم کیا۔ اور پھر ان ڈرونز کو رات کے وقت فعال کیا گیا اور ان ڈرونز نے میزائل لانچرز کو تباہ کیا۔اس کے علاوہ ہتھیاروں کے نظام سے لیس گاڑیاں بھی خفیہ طور پر ایران میں داخل کی گئیں تیسری خفیہ کارروائی میں موساد کے کمانڈوز نے ایران کے وسطی علاقے میں فضائی دفائی نظام کے قریب جدید اور درست نشانہ لگانے والے میزائل نصب کیے ۔
غیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق اسرائیلی اہلکارنےبتایاکہ یہ ساری کار روائیاں نئے انداز کی سوچ ،منصوبہ بندی،جدید ٹیکنالوجی،سپیشل فورسز اور اسرائیلی ایجنٹس کی مہارت سے انجام دی گئیں جو ایران کےکام کر رہے تھے۔ ایک دوسرے اسرائیلی اہلکار کے مطابق امریکہ کو اس کارروائی کے بارے میں کم از کم ایک ہفتہ پہلے سے علم تھا۔
یورپ کےبیشترحصوں میں شدید گرمی اورہیٹ ویوسے8افرادہلاک
جولائی 3, 2025
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
بار شیں کب اورکہاں ہوں گی،محکمہ موسمیات نےنویدسنادی
دسمبر 7, 2024 -
انٹرنیٹ کی سست روی کیخلاف درخواست سماعت کیلئےمقرر
اگست 17, 2024 -
سونےکی قیمت میں500روپےکی کمی ،جانیےفی تولہ کتنےکاہوگیا؟
نومبر 5, 2024
اہم خبریں
سائنس/فیچر
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔