ایران نےگزشتہ رات اسرائیل پر 400 سے زائد بیلسٹک میزائل داغے جو اصفہان، تبریز، خرم آباد، کرج اور اراک سے فائر کیے گئے جس کے بعد مقبوضہ بیت المقدس سمیت اسرائیل بھر میں سائرن بجنے لگے تھے۔
ایران نےگزشتہ رات اسرائیل پرایک بڑاحملہ کیاجس میں تقریباً 400 بیلسٹک میزائل داغےگئے جو اسرائیل کے متعدد شہروں میں جاکر گرے تھے۔
ایران کےحملےکےبعداسرائیل میں خطرےکےسائرن بج گئے۔اسرائیل نےفوری طورپراپنافضائی آپریشن معطل کردیا۔حملہ کےبعداسرائیل نےاپنی دفاعی کمیٹی کاہنگامی اجلاس طلب کرلیا۔
اسرائیلی ایمبولینس سروسز کا بتانا ہے کہ میزائل حملوں کے دوران شیلٹرز میں جانے کیلئے بھگدڑ میں کئی افراد زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد دی گئی۔
اسرائیلی میڈیا کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی فضائی حدود بند کردی گئی اور ہوائی اڈوں پر موجود تمام مسافروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ۔
تہران ٹائمز کے مطابق ایران نے میزائل حملوں میں اسرائیل کے ایف 35جہازوں کے اڈے نیو اٹم ایئر بیس کو نشانہ بنایا۔
پاسداران انقلاب کا مؤقف :
پاسداران انقلاب نے اسرائیل پر حملے کو حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ پر حملے کابدلہ قرار دیا ہے۔
پاسداران انقلاب کے مطابق فضائیہ نے کئی بیلسٹک میزائلوں سے اسرائیل کے قلب میں واقع کئی اہم فوجی و سیکیورٹی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جس کی تفصیلات بعد میں جاری کی جائيں گی۔
پاسداران انقلاب نے خبردارکرتےہوئےکہاکہ اگر صیہونی حکومت نے ملکی و عالمی قوانین کے مطابق کیے گئے آپریشن پر فوجی رد عمل ظاہر کیا تو اس کے بعد اسے زيادہ شدید اور تباہ کن حملوں کا سامنا کرنا پڑےگا۔
ادب کانوبیل انعام:پہلی بارجنوبی کوریاکی خاتون کےنام
اکتوبر 11, 2024حکومت آئین اور قانون کے مطابق کام کرنا چاہتی ہے،بلاول بھٹو
اکتوبر 11, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
عجیب الخلقت افیونی پرندے کی حقیقت کیا؟ ویڈیوز وائرل
اپریل 30, 2024 -
اسمبلی میں اپوزیشن اراکین پرپابندی:حکومت کااہم فیصلہ
جولائی 22, 2024
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔