ایپکس کمیٹی اجلاس: دہشت گردی کی لعنت کیخلاف متحد ہونے پر اتفاق

0
57

ایپکس کمیٹی اجلاس میں شرکا نے ملک کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی اور دہشت گردی کی لعنت کے خلاف متحد ہونے پر اتفاق کیا ۔ فورم نے ہر قسم کی انتہا پسندی کو سختی سے کچلنے پر بھی اتفاق کیا۔
وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت نیشنل ایکشن پلان کی ایپکس کمیٹی کااجلاس منعقدہوا،جس میں آرمی چیف جنرل سیدعاصم منیر،وفاقی وزرا ، چاروں وزرائے اعلیٰ، وزیراعظم آزاد جموں و کشمیر اور وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان ، چیف سیکرٹریز شریک ہوئے۔ علاوہ ازیں اجلاس میں انٹیلیجنس ایجنسیوں کے سربراہ، ڈی جی ایف آئی اے بھی شریک تھے۔
ذرائع کےمطابق ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں وزیراعظم شہبازشریف نے عزم استحکام مشن کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لیے ملک میں سیاسی استحکام کو اہم قرار دیا اور ملکی مسائل سے نمٹنے کے لیے سیاسی اتفاق رائے اور مثبت قومی بیانیے کے فروغ کی اہمیت پر زور دیا۔
ذرائع کاکہناہےکہ اجلاس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے عوام کے جان و مال کی حفاظت اور دہشتگردی سے نمٹنے کے پاک فوج کے عزم کا اعادہ کیا۔ دورانِ اجلاس نیکٹا کو دوبارہ فعال کرنے اور خطرات کی نشاندہی کے مراکز کے قیام پر مشاورت کی گئی جبکہ ملک اور خطے میں دہشتگردی، مذہبی انتہا پسندی، گمراہ کن معلومات کے پھیلاؤ اور دیگر مسائل سے نمٹنے کے متعلقہ اداروں کی حکمت عملی کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔
ذرائع کےمطابق اجلاس میں غیر ملکیوں بالخصوص چینی باشندوں کے تحفظ کے لیے کیے جانے والے حفاظتی اقدامات کی رپورٹ پیش گئی اور غیر ملکیوں خصوصاً چینی باشندوں کی سیکیورٹی کو مزید فول پروف بنانے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔
ذرائع کےمطابق ایپکس کمیٹی اجلاس میں شرکا نے ملک کی مجموعی سیکیورٹی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی اور دہشت گردی کی لعنت کے خلاف متحد ہونے پر اتفاق کیا ۔ فورم نے ہر قسم کی انتہا پسندی کو سختی سے کچلنے پر بھی اتفاق کیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کے شرکا نے ڈیجیٹل دہشت گردوں سے بھی سختی سے نمٹنے کی رائے دی۔ کمیٹی نے عزم کا اظہار کیا کہ جعلی خبروں اور غلط معلومات کے پھیلاؤ کا تدارک کرنا ہو گا۔ ایپکس کمیٹی کے شرکا نے ملکی سلامتی اور معاشی استحکام کے لیے یکسوئی کے ساتھ آگے بڑھنے کا عزم کیا۔
فورم نے عزم کا اظہار کیا کہ مسلح افواج کے جوانوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے مثال قربانیاں دیں۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے ساتھ ساتھ تمام اداروں کو مل کر آگے بڑھنا ہوگا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سکیورٹی فورسز کو ضروری آلات اور وسائل کی مکمل فراہمی یقینی بنانا ہوگی۔ اسی طرح اداروں کے درمیان زیادہ سے زیادہ ہم آہنگی کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔
دورانِ اجلاس وزیراعظم شہبازشریف نے 26 نومبر کے واقعے کا ذکر کرتے ہوئے مظاہرین پر گولی نہ چلانے کی وضاخت بھی کی جبکہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ 26 نومبر کے واقعے میں درجنوں کارکن شہید ہوئے۔

Leave a reply