ایڈہاک ججزکی تعیناتی:وزیرقانون کاردعمل

0
77

وفاقی وزیرقانون اعظم نذیرتارڑنےاپوزیشن کےایڈہاک ججزکےاعتراض پرکہاہےکہ جوڈیشل سسٹم کی اصلاحات کےلئے آئینی ترمیم کےحق میں ہوں۔آئین ایڈہاک ججز کی تعیناتی کی اجازت دیتا ہے۔
نجی ٹی وی کےپروگرام میں گفتگوکرتےہوئےوفاقی وزیرقانون اعظم نذیرتارڑکاکہناتھاکہ جوڈیشل سسٹم کی اصلاحات کے لیے آئینی ترمیم کے حق میں ہوں۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی مدت ملازمت میں توسیع کی خبریں درست نہیں۔ایڈہاک ججزچیف جسٹس نےنہیں جوڈیشل کمیشن نےمقررکرنےہیں۔میری رائے میں ایڈہاک ججز تعینات ہونے چاہییں۔ ایڈہاک ججز کی تعیناتی کی آئین اجازت دیتا ہے۔
گفتگوکوجاری رکھتےہوئےاعظم نذیرتارڑکامزیدکہناتھاکہ پنشن بل زیادہ ہونے کی وجہ سے سرکاری ملازمین کی مدت ملازمت میں توسیع کی بحث نے جنم لیا۔ دنیا بھر میں سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر کی حد میں اضافہ ہوا ہے۔ پنشن کی مد میں حکومت کو بھاری رقم ادا کرنا پڑتی ہے۔
وزیر قانون کاکہناتھاکہ جوڈیشری سمیت تمام سرکاری ملازمین کی مدت ملازمت میں توسیع کی تجویز زیر غور تھی۔ آئین میں ترمیم کا اختیار پارلیمان کے پاس ہے۔ اپریل کے آخر یا مئی کے اوائل میں چیف جسٹس سے جوڈیشل کمیشن کی میٹنگ کے حوالے سے ملاقات ہوئی تھی۔ اس وقت چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ مدت ملازمت کی توسیع میں دلچسپی نہیں۔ جسٹس منصور علی شاہ چیف جسٹس کی مدت ملازمت کی توسیع کی تجویز سے متفق تھے۔جسٹس منصور علی شاہ نے کہا تھا کہ چیف جسٹس کی مدت ملازمت میں توسیع کا اختیار پارلیمان کے پاس ہے۔
اعظم نذیرتارڑکامزیدکہناتھاکہ8ججزنےمخصوص نشستوں کےکیس میں آئین کوری رائٹ کیا۔سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے نے ایک جماعت کو مضبوط ہونے کا موقع دیا۔ جن ایم پی ایز کو بغیر سنے گھر بھیجا گیا وہ بھی ریویو میں آ رہے ہیں۔ پی ٹی آئی رہنماؤں پر آرٹیکل 6 لگانے کا معاملہ پارلیمنٹ میں لایا جا سکتا ہے۔
وزیرقانون کاکہناتھاکہ پی ٹی آئی تحریک عدم اعتمادکےلئےاجلاس طلب نہیں کررہی تھی،اجلاس طلب کرنےکےلئے عدالت رجوع کرناپڑتھا۔تحریک عدم اعتمادپیش کرنےکےبعداسمبلیاں تحلیل کرناآئین کےمتصادم تھاجوکہ پی ٹی آئی نےآئین کی خلاف ورزی کی۔یہ ایک جنیوئن کیس ہے۔پی ٹی آئی رہنماؤں پر آرٹیکل 6 لگناچاہئے۔ آرٹیکل 6 کے حوالے سے پارلیمنٹ میں بحث ہو سکتی ہے۔

Leave a reply