اے آئی 2030 تک انسانوں جیسی ذہانت حاصل کرسکتی ہے، گوگل کی پیشگوئی

اے آئی 2030 تک انسانوں جیسی ذہانت حاصل کرسکتی ہے۔ گوگل نے مصنوعی عمومی ذہانت(اے جی آئی) کے حوالے سے پیشگوئی کر دی۔
اے جی آئی ایک ایسا نظام ہے، جو انسانوں کی طرح مختلف کاموں میں ذہانت کا مظاہرہ کر سکتا ہے۔مصنوعی عمومی ذہانت (Artificial General Intelligence) کی ترقی کے حوالے سے بہت ساری تحقیق ہو رہی ہے اور ایک حالیہ تحقیق کے مطابق گوگل ڈیپ مائنڈ نے پیشگوئی کی ہے کہ 2030 تک انسانوں کے برابر ذہانت رکھنے والی مصنوعی ذہانت ممکنہ طور پر انسانوں کیلئے خطرات کا باعث بن سکتی ہے۔
اس تحقیق کے مطابق اگراے جی آئی کو صحیح طریقے سے کنٹرول نہ کیا گیا تو یہ انسانیت کی بقا کیلئے سنگین خطرہ بن سکتی ہے۔ڈیپ مائنڈ نے اس تحقیق میں ممکنہ خطرات کے سدباب کیلئے حکمت ِعملی بھی وضع کی ہے، جس میں مصنوعی ذہانت کے غلط استعمال کو روکنے پر زور دیا گیا ہے، ان خطرات کی روک تھام کیلئے عالمی سطح پر معیاری نگرانی کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔
ڈیپ مائنڈ کے سی ای او ڈیمس ہیسبیسکا کہنا ہے کہ اگلے پانچ سے دس برسوں میں اے جی آئی کی ترقی کے ساتھ اس کے خطرات بھی بڑھ جائیں گے،لہٰذا یورپی مرکز برائے جوہری تحقیق یا بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی طرح ایک تنظیم اے جی آئی کو کنٹرول کرنے کیلئے بنانی چاہیے، کیونکہ صرف اس نوعیت کے تحقیقی ادارے کے ہونے سے ہی اے جی آئی کی ترقی کے ساتھ منسلک خطرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔
بلاشبہ اے جی آئی کی ترقی کے ساتھ جڑے خطرات اور فوائد دونوں ہی موجود ہیں، اگرچہ مصنوعی عمومی ذہانت دنیا کو نئے امکانات فراہم کر سکتی ہے، مگراس کی طاقت اور صلاحیتیں ایسی ترقی کر سکتی ہیں کہ اگر بروقت قابو نہ پایا گیا تو مصنوعی ذہانت انسانوں کیلئے تباہ کن ثابت ہو سکتی ہے۔
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
ایران میں انتخابات،مسعودپزشکیان صدرمنتخب
جولائی 6, 2024 -
پہلاٹیسٹ:جنوبی افریقہ کی ٹیم 301پرڈھیر،پاکستان کی بیٹنگ جاری
دسمبر 28, 2024
اہم خبریں
سائنس/فیچر
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔