بانی پی ٹی آئی کاچیف جسٹس پرعدم اعتماد

0
32

نیب ترامیم کالعدم قراردینےکےخلاف انٹراکورٹ اپیل میں بانی پی ٹی آئی نےاپنےجواب میں چیف جسٹس پاکستان قاضی فائزعیسیٰ پرعدم اعتمادکااظہارکرتےہوئےکہاکہ چیف جسٹس میرےکیس کی سماعت نہ کریں۔
بانی پی ٹی آئی نےسپریم کورٹ میں نیب ترامیم کالعدم قراردینےکےخلاف انٹراکورٹ اپیل پراپناتحریری جواب جمع کرادیا۔بانی پی ٹی آئی نےانٹراکورٹ اپیلیں خارج کرنےکی استدعابھی کردی۔
بانی پی ٹی آئی کااپنےجواب میں کہناتھاکہ پارلیمنٹ کاکام قانون سازی آئین کےمطابق کرناہوتاہے،نیب اگراختیارات کاغلط استعمال کرتاہےتواسےروکنےکےلئےقوانین میں ترامیم کرناچاہیے،میرےخلاف توشہ خانہ کیس میں نیب نےمجھ پرکیس بنانےکےلئے ایک کروڑ 80 لاکھ کا نیکلس 3 ارب 18 کروڑ روپے کا بتایا۔
بانی پی ٹی آئی نےتحریری جواب میں کہاکہ کرپشن معیشت کوتباہ کرتی ہےاوراس کےمنفی اثرات مرتب ہوتےہیں، کسی کی کرپشن بچانے کےلیے قوانین میں ترامیم کسی بنانا ری پبلک میں بھی نہیں ہوتیں،سماعت کےدوران جسٹس اطہرمن اللہ نےمجھ سےکہاترامیم کافائدہ آپ کوبھی ہوگا مگر میرا مؤقف واضح ہے کہ میری ذات کا نہیں بلکہ ملک کا معاملہ ہے۔
ایسےہی گزشتہ دورمیں کرپشن کرنےوالوں نےقوانین اورپارلیمنٹ کواپنی ڈھال بنایا،ذاتی مفادات کےلئے کی گئی ترامیم عوام کاقانون سےاعتباراٹھادیتی ہیں، قوانین کا مقصد کسی فرد واحد کےلیے نہیں بلکہ عوام کے لیے ہونا چاہیے اور سپریم کورٹ کو حقائق کے سامنے آنکھیں بند نہیں کرنی چاہیے۔
تحریری جواب میں بانی پی ٹی آئی نےکہاکہ ماضی کےفیصلوں کومدنظررکھتےہوئےاورانصاف کےتقاضےپورےکرنےکےلئےمیرےکیسزکی سماعت چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نہ کریں۔

 

 

 

Leave a reply