بلوچی ادب کی محافظ’’ سید ہاشمی ریفرنس لائبریری‘‘ کو اپنا تحفظ درکار
کراچی کے علاقے ملیر کی مشہور سید ہاشمی ریفرنس لائبریری، ملیر ایکسپریس وے منصوبے کے راستے میں آ گئی۔
حکام نے بلوچی زبان و ادب کے علمی مرکز کو گرانے کا فیصلہ کر لیا۔ لائبریری انتظام نےلائبریری کا تحفظ یقینی بنانے یا متبادل عمارت فراہم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ ملیر میں قائم سید ہاشمی ریفرنس لائبریری صرف ایک لائبری نہیں، بلکہ بلوچی زبان و ادب کا مکمل ادارہ ہے، جس نے نا صرف بلوچی زبان، تاریخ و ادب پر درجنوںکتابیں شائع کی ہیں۔
بلکہ بلوچستان اور بلوچ سماج کی نایاب دستاویزات کا مرکز بھی ہے۔ کئی کتابوں کے مصنف اور محقق غلام رسول کلمتی، جو اس لائبریری کے منتظم بھی ہیں ،کا کہنا ہے کہ بلوچی زبان یا بلوچستان پر کوئی بھی تحقیق اس لائبریری کے بغیر ممکن ہی نہیں ،کیونکہ حوالہ جات کیلئےجو قدیم دستاویزات یہاں ہیں، وہ پورے پاکستان میں نہیں۔
بلوچی ادب و زبان میں مرکزی حیثیت کا حامل ادارہ، جو پہلے ہی خستہ ہالی کا شکار ہے،اب اسے معدومیت ، گرائے جانےکا بھی خطرہ لاحق ہو چکا۔ سید ہاشمی ریفرنس لائبریری کے منتظمین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے فوری توجہ نہ دی تو بلوچی تاریخ و ثقافت کا یہ ماخذ باقی نہیں رہے گا۔
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
گورنرسندھ کا ہیلی کاپٹ حادثہ پرافسوس کا اظہار
مئی 20, 2024 -
جماعت اسلامی اورحکومتی مذاکراتی کمیٹی میں اہم پیشرفت
اگست 2, 2024 -
بنگلہ دیش اےکرکٹ ٹیم کادورہ پاکستان تاخیرکاشکار
اگست 6, 2024
اہم خبریں
سائنس/فیچر
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔