ججز کے خط اور انٹیلیجنس ایجنسیوں کی مداخلت کے حوالے سے چیف جسٹس آف پاکستان کا بیان

0
33

اسلام آباد:(پاکستان ٹوڈے) اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط پر فل کورٹ کی تشکیل سے گریز اور عدالتی امور میں انٹیلیجنس ایجنسیوں کی مداخلت کے حوالے سے چیف جسٹس آف پاکستان کا بیان

تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط پر کی جانے والی اب تک کی کارروائی کو معاملے کو سرد خانے کی نذر کرنے کی سوچی سمجھی کوشش قرار دے دیا

اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز کا خط ایک نہایت سنجیدہ، حسّاس اور سنگین نوعیت کا معاملہ ہے، چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے معاملے پر اب تک اٹھائے جانےوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں، ترجمان تحریک انصاف

اسلام آباد ہائیکورٹ کے 6 ججز نے اپنے خط میں جو بنیادی معاملہ اٹھایا اس پر کسی سنجیدہ اقدام کی بجائے چیف جسٹس نے اپنے خطبے میں اس کی نفی کرنے کی کوشش کی، ریاستی اداروں خصوصاً عدلیہ اور انتظامیہ میں خفیہ ایجنسیوں کے اہلکاروں کی غیرقانونی مداخلت ملک و قوم کیلئے تباہی کے دروازے کھول رہی ہے۔

انٹیلیجنس ایجنسیوں کی مداخلت عوامی مینڈیٹ کی کھلی توہین کے ذریعے پاکستان میں جمہوریت کی قبر کھود رہی ہے جس کی گواہی کمشنر راولپنڈی نے پوری دنیا کے سامنے دی، پاکستان تحریک انصاف نے عدلیہ کی آزادی کیلئے 2008 کے عام انتخابات کا بائیکاٹ کیا جبکہ بانی چیئرمین عمران خان سمیت سینکڑوں کارکنان نے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں۔

تاریخ کے بدترین ریاستی جبر و فسطائیت کا نشانہ بننے اور ناحق قید میں ڈالے جانے کے باوجود بھی بانی چیئرمین عمران خان اور تحریک انصاف عدلیہ کی آزادی اور ملک میں قانون کی حکمرانی کیلئے لازوال قربانیاں پیش کررہے ہیں، بانی چیئرمین عمران خان نے چیف جسٹس آف پاکستان کے نام جیل سے بھجوائے گئے اپنے مکتوب میں بھی ان سے معاملے پر مؤثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان کے مجموعی طرزِ عمل اور ججز کے خط پر اب تک کی جانے والی کارروائی پر قوم ہرگز مطمئن نہیں، عدلیہ کی آزادی اور شہریوں کو فراہمئ انصاف سے جڑے اس سنگین نوعیت کے معاملے پر تین، پانچ اور سات رکنی بنچ کی بجائے کم از کم فل کورٹ کی تشکیل بنیادی ضرورت ہے۔

چیف جسٹس صاحب سنجیدہ اور حساس ترین معاملات کو خطبوں کی نذر کرنےکی بجائےاپنےمنصبی فرائض،دستور اور عدلیہ کے مفادات کو پیشِ نظر رکھ کر سنجیدہ اقدامات اٹھائیں

Leave a reply