سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کی ضمانت منظور کا تحریری فیصلہ جاری

0
79

اسلام آباد ہائیکورٹ:(پاکستان ٹوڈے) اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق، جسٹس طارق محمود جہانگیری نے فیصلہ جاری کردیا

فواد چوہدری پر الزام ہے کہ انہوں نے للہ تا جہلم روڈ منصوبے میں کرپشن کی، منصوبے کا پی سی ون پلاننگ بورڈ پنجاب نے منظور کیا، دو رویا سڑک منصوبے کا پی سی ون سی ڈی ڈبلیو ڈی اور ایکنک سے بھی منظور ہوا۔

تمام قانون تقاضے پورے کرنے کے بعد منصوبہ ایف ڈبلیو او کو سونپا گیا، اسپیشل پراسیکیوٹر نیب نے تسلیم کیا کہ مقدمے میں ان تمام ایجنسیز کا کوئی بھی اہلکار ملزم نامزد نہیں، فواد چوہدری پر ٹھیکیدار محمد علی سے 50 لاکھ روپے رشوت لینے کا الزام ہے۔

الزام ہے کہ فواد چوہدری نے منصوبہ ٹھیکیدار محمد علی کو سونپنے کیلئے 50 لاکھ روپے رشوت لی، ٹھیکدار محد علی کا بیان نیب کی جانب سے ریکارڈ کیا جا چکا ہے۔

ہائی وے ڈویژن کے ایکس ای این کے مطابق فواد چوہدری نے منصوبے کی فیزی بیلٹی رپورٹ بنانے کیلئے بھی دباؤ ڈالا، ملزم فواد چوہدری کو 19 دسمبر 2023 کو گرفتار کیا گیا اور مقدمہ صرف ابھی انکوائری اسٹیج پر ہے۔

اس معاملے کی تحقیقات کی سفارش ہوئی، نہ ہی ریفرنس فائل کرنے کی سفارش ہوئی، نیب کے دفعہ 4 ٹو بی کے تحت یہ معاملے نیب کے دائرہ اختیار میں ہی نہیں آتا۔

پراسیکیوٹر نے تسلیم کیا کہ ملزم کیخلاف دو افراد کے بیانات کے علاوہ کوئی شواہد موجود نہیں ہیں، فواد چوہدری کی ضمانت کی درخواست دس لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی جاتی ہے، ضمانت منظوری کا فیصلہ کیس کے ٹرائل پر اثر انداز نہیں ہوگا۔

Leave a reply