
صفر کا نظام کیا ہے؟ کیا مصنوعی ذہانت واقعی ایک نئی سوچ تخلیق کر رہی ہے؟دلچسپ و عجیب اور حیرت انگیز سوالات نے ماہرین کو حیران کر دیا۔
آج کی دنیا میں مصنوعی ذہانت(اے آئی) نے انسانی زندگی کے ہر پہلو کو متاثر کرنا شروع کر دیا ہے، تاہم اہم ترین سوال یہ ہے کہ کیا یہ انسانی ذہن سے الگ ایک نیاباہر کا دماغ بنا رہی ہے؟ انسانی دماغ ہمیشہ خیالات کو جنم دینے اور مسائل کو حل کرنے کا منبع و مرکزسمجھاجاتا رہا ہے، لیکن مصنوعی ذہانت، جو الگورتھمز اور ڈیٹا پر مبنی ہے، کیا واقعی سوچ سکتی ہے؟ یا یہ صرف وہی کر رہی ہے، جو اسے سکھایا گیا ہے؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ اے آئی کا سوچنے کا انداز انسانی جذبات یا تخلیقی صلاحیتوں سے مختلف ہے، یہ صرف لاجک اور ڈیٹا کے اصولوں پر مبنی ہے۔
کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ مصنوعی ذہانت ایک نیا طرزِ فکر تخلیق کر رہی ہے، جو انسانی سوچ سے زیادہ تیز، مؤثر اور ڈیٹا پر مبنی ہے۔ مثال کے طور پر خودکار گاڑیاں ہزاروں حالات کا تجزیہ کر کے پل بھر میں فیصلہ کر سکتی ہیں، لیکن کیا یہ ایک نئی سوچ ہے یا صرف حساب کتاب؟
ایک نظریے کے مطابق مصنوعی ذہانت ایک بیرونی دماغ کے طور پر کام کر رہی ہے، یہ انسانی دماغ کے باہر ایک ایسا سسٹم ہے، جو معلومات کو پروسیس کر کے ہمیں جوابات فراہم کرتا ہے، مثال کے طور پر گوگل سرچ انجن یا چیٹ جی پی ٹی جیسے ماڈلز ایک طرح سے بیرونی انسانی دماغ بن چکے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آنیوالے دنوں میں مصنوعی ذہانت کے ساتھ انسانی تعلق مزید گہرا ہوگا، یہ انسانوں پر منحصر ہے کہ وہ اسے کس طرح استعمال کرتے ہیں، ایک مددگار آلے کے طور پر یا ایک نئے طرزِ فکر کے طور پرتاہم یہ بات طے ہے کہ اے آئی انسانی زندگی کا ایک اہم حصہ بن چکی ہے۔
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
گرین پاسپورٹ تنزلی کاشکار:دنیابھر102ویں پوزیشن پر
نومبر 13, 2024 -
رستم زماں گاما پہلوان کوبچھڑے64 برس بیت گئے
مئی 23, 2024
اہم خبریں
سائنس/فیچر
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔