مستقبل میں سمارٹ فونز کی جگہ کون لے گا؟
ایلون مسک نے حیران کن پیشگوئی کر دی۔ موجودہ عہد میں بیشتر افراد سمارٹ فونز کے بغیر زندگی کا تصور بھی نہیں کر سکتے، مگر ٹیسلا اور سپیس ایکس جیسی کمپنیوں کے مالک ایلون مسک کے خیال میں مستقبل میں ہمیں ان کی ضرورت نہیں ہوگی۔
ایلون مسک کاماننا ہے کہ مستقبل میں دنیا میں فونز موجود ہی نہیں ہوں گے اور ان کی جگہ ہمارا برین فون کا کام کرے گا۔ ایلون مسک کاکہنا ہے کہ ان کی کمپنی کی تیار کردہ نیورالنک کی برین چپ سمارٹ فونز کا متبادل ثابت ہوگی۔ ان کی کمپنی جنوری 2024 میں نیورالنک کےحوالے سے پہلی بار انسانی دماغ میں کمپیوٹر چپ نصب کرنے میں کامیابی حاصل کر چکی۔
یہ چپ ایک 29 سالہ شخص کے دماغ میں نصب کی گئی تھی، جو چند سال قبل ایک حادثے میں مفلوج ہو گیا تھا۔دماغ میں چپ نصب ہونے کے بعد مریض خیالات کی مدد سے شطرنج جیسا مشکل کھیل کھیلنے کے قابل ہوگیا۔ کمپنی کی جانب سے اس چپ پر کافی عرصے سے کام کیا جارہا ہے اور اس کا دعویٰ ہے کہ چپ سے معذور افراد پھر حرکت اور بات کرنے کے قابل ہوجائیں گے،مگر اب ایلون مسک اسے اسمارٹ فونز کا متبادل بھی قرار دے رہے ہیں۔
نیورالنک اب دوسرے کسی شخص میں چپ نصب کرنے کی تیاری کررہی ہے۔ کمپنی کی جانب سے ایسے فرد کی تلاش جاری ہے، جو چپ نصب ہونے کے بعد اپنے خیالات کمپیوٹر اور فونز دونوں کو کنٹرول کرسکے۔ایلون مسک نے اس ڈیوائس کو ٹیلی پیتھی کا نام دیا ہے اور کچھ دن پہلے ایک ایکس پوسٹ میں انہوں نے کہا تھا کہ ٹیلی پیتھی سے آپ اپنے فون اور کمپیوٹر کو صرف خیالات سے کنٹرول کرسکیں گے۔
حکومت کرم میں پائیداراوردیرپاامن چاہتی ہے،بیرسٹرسیف
دسمبر 21, 2024جوڈیشل کمیشن کااجلاس طلب،ایجنڈاجاری
دسمبر 21, 2024دھندنےسب کچھ دھندلاکردیا،موٹروےمختلف مقامات سےبند
دسمبر 21, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
ایپل اپنا انٹیلی جنس فیچر کب متعارف کروائے گا؟
اکتوبر 24, 2024 -
سیاسی مسائل کا حل سیاسی بیٹھک سے ہی ہوتا ہے ،بیرسٹرگوہر
دسمبر 14, 2024
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔