میونسپل ٹیکس کی وصولی کے کیس میں فوری سماعت کی درخواست دائر کی ہے

0
30

پاکستان ٹوڈے: اگلے ماہ بجٹ منظور ہونا ہے، چاہتے ہیں بجٹ سے قبل درخواست پر فیصلہ کیا جائے۔

فیصلہ ہونا ضروری ہے ورنہ ہم کوئی اور راستہ تلاش کریں گے، کے ایم سی کے حق میں یا خلاف ہو کیس کا فیصلہ کی جائے تاکہ ہم آگے بڑھ سکیں۔ سالانہ چاڑھے ارب روپے کی وصولی ہونی تھی جو سوا تین سال سے نہیں ہوئی، ہم ٹیکس کے بغیر شہر کیسے چلا سکتے ہیں،

اپوزیشن جماعت یا کسی شہری کو اگر یہ حق مل جائے کہ وہ ریاست کے فیصلے کو یکطرفہ اس طرح روکے، اس طرح چیزیں نہیں چل سکتی، ٹیکس کا نظام سرکار کا حق ہے۔ اگر کونسل کی منظور کردہ چیزوں کو اس طرح روکا گیا تو کچھ بہتر نہیں ہوسکے گا، اگر آج سے ٹیکس دینا شروع کردیں تو نا وفاق کی طرف دیکھنے کی ضرورت ہے نا صوبائی حکومت کی طرف  کے ایم سی سڑکیں، پلے گراونڈ خود بنا سکے گی۔

کے الیکٹرک پی ٹی وی، وفاق اور صوبے کا ٹیکس لے سکتا ہے۔  کے الیکٹرک شہر کا ٹیکس لے تو لوگوں کو تکلیف شروع ہوجاتی ہے، یہ وہ لوگ ہیں جو شہر کی بھلائی نہیں چاہتے، کے الیکٹرک کو ساڑھے سات فیصد ملیں گے، کے الیکٹرک کے واجبات سندھ حکومت ادا کریں گی۔ ہم صرف وصولی کی مد میں ادائیگی کریں گے،

میونسپل ٹیکس کے تمام معاملات عوام کے سامنے ہونگے کچھ پوشیدہ نہیں ہوگا، جوہر انڈر پاسز کو پیورز کی مرمت کے لئے بند کیا ہے۔ پیورز میں آواز کی شکایت تھی جس پر مرمت کا کام شروع کیا، میونسپل ٹیکس مساجد سے بھی وصول کیا جائے گا؟

کیا پیش امام شہر کا انفراسٹکچر استعمال نہیں کرتے؟ کیا سیوریج کے مسائل سے مسجد انتظامیہ متاثر نہیں ہوتی؟، ہم ٹیکس نہیں دیتے اس لئے مسائل بڑھتے ہیں۔

Leave a reply