چاند کے دُور افتادہ حصے میں برق پاروں کی دریافت

0
30

یورپی ماہرین نے چین کیساتھ ملکر اہم کامیابی حاصل کرلی۔

یورپی ماہرین نے چاند کے دور افتادہ حصے کی سطح پر ایسے برق پاروں کی موجودگی کا انکشاف کیا ہے،جن کے تجزیے سے نظامِ شمسی کے دیگر ہوا سے محروم اجسام یا سیاروں کے چاندوں پر فضا کو سمجھنے میں مدد ملے گی۔

چین کا مُون مشن چینگ 6 چاند کے دور افتادہ حصے میں واقع ایک بڑے گڑھے میں لینڈ کرنے میں کامیاب رہا ،جسے ساؤتھ پول ایٹکن بیسن کہا جاتا ہے۔ چینی خلائی جہاز کے ساتھ یورپی سپیس ایجنسی کا مشن بھی جڑا ہوا ہے۔

یورپی ماہرین کا کہنا ہے کہ اب تک جتنے مشن بھیجے گئے , وہ چاند کی سامنے والے حصے میں اترتے رہے،مگر چین نے اپنا مشن دوسری طرف اتارا،جو منفرد تجربہ ہے اور یورپ کو بھی اس سے بہت کچھ سیکھنے کا مل رہا ہے۔ چاند کی اس سطح سے مٹی اور پتھروں کے نمونے منگوائے گئے ہیں، جن سے چاند کی اس سطح اور مجموعی ماحول سے متعلق نئی تحقیق کی راہ ہموار ہوئی ہے۔

یورپی ماہرین کے بقول چاند کی سطح پر پلازما کے نئے اجزا کی موجودگی کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ برق پاروں اور پلازما کے نئے اجزا کی دریافت، زمین کے علاوہ کسی اور سیارے ، جیسے چاند پر زندگی کی تلاش کے حوالے سے غیر معمولی کردار ادا کرسکتی ہے۔

Leave a reply