چوہدری شافع حسین کا ٹیوٹا سیکرٹریٹ اور رمضان کنٹرول روم کا دورہ کیا

0
70

(پاکستان ٹوڈے) صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین کا ٹیوٹا سیکرٹریٹ اور رمضان کنٹرول روم کا دورہ کیا، انڈسٹریل سیکٹر معیشت کا اہم حصہ،اس سیکٹر کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔

مہنگائی کی روک تھام کیلئے پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو پوری طرح متحرک کیا جائے گا، مڈل مین کا کردار ختم کریں گے۔

رمضان و ماڈل بازاروں کو حقیقی معنوں میں عوام کو ریلیف کی فراہمی کا ذریعہ بنائیں گے۔
لاہور7مارچ:……صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین نے ٹیوٹا سیکرٹریٹ کا دورہ کیا۔سیکرٹری صنعت و تجارت احسان بھٹہ اور ضلعی اداروں کے سربراہان نے صوبائی وزیر کو بریفنگ دی۔

صوبائی وزیر صنعت و تجارت چوہدری شافع حسین نے محکمانہ بریفنگ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انڈسٹری سیکٹر معیشت کا اہم حصہ ہے اوراس سیکٹر کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ صنعتی مراکز کو حقیقی معنوں میں سرمایہ کاری کے حب بنائیں گے اورپنجاب میں نئی سرمایہ کاری لانے کیلئے ایک ٹیم کے طورپر کام کریں گے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ سولر پینلز کی مقامی سطح پر تیاری کی حوصلہ افزائی کی جائے گی جبکہ مہنگائی کی روک تھام کیلئے پرائس کنٹرول کمیٹیوں کو پوری طرح متحرک کیا جائے گا۔اشیائے ضروریہ کی دستیابی یقینی بنا کر قیمتوں میں کمی لائی جائے گی۔مڈل مین کا کردار ختم کر کے اشیائے ضروریہ کی قیمتیں نیچے لائیں گے۔انہوں نے کہا کہ رمضان و ماڈل بازاروں کو حقیقی معنوں میں عوام کو ریلیف کی فراہمی کا ذریعہ بنائیں گے۔صوبائی وزیر نے ٹیوٹا کے اداروں میں لینگویج کورسز کا اہتمام کرنے کی بھی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ انڈسٹریل سیکٹر میں بڑا پوٹیشنل ہے، محنت سے کام کر کے نتائج دینا ہو ں گے۔

صوبائی وزیرصنعت و تجارت چوہدری شافع حسین نے رمضان کنٹرول روم کا بھی دورہ کیا۔ رمضان پیکیج اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کی مانیٹرنگ کے عمل کا جائزہ لیا۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری، سیکرٹری صنعت و تجارت،ڈی جی انڈسٹریز اور متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔ڈی جی انڈسٹریزنے رمضان کنٹرول روم کی ورکنگ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔صوبائی وزیرصنعت و تجارت نے کہا کہ وزیراعلی مر یم نواز کی ہدایت پر رمضان ریلیف پیکیج کے تحت مستحق خاندانوں کو ان کی دہلیز پر راشن فراہم کیا جا رہا ہے۔ ایڈیشنل چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ فوڈ ہیمپر تقسیم کرنے والی ٹیموں کی تعداد بڑھائی جائے۔

Leave a reply