ڈھاکہ میں مشتعل مظاہرین نےکرکٹ کےسابق کپتان مشرفی مرتضیٰ کےگھرکونذرآتش کردیا۔
بنگلہ دیش میں ایک ماہ سےجاری مظاہروں میں ابھی تک کمی نہ آئی جبکہ وہاں کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجدنےبھی استعفیٰ دےدیاہےمگرعوامی ردعمل میں کوئی واضح فرق نہیں پڑاعوام میں ابھی بھی ان کی جماعت اورممبران کےلئےنفرت بھری ہوئی ہے۔
عوامی لیگ کےرکن پارلیمنٹ اور بنگلادیش کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان مشرفی مرتضیٰ کا گھر نذر آتش کردیاگیا۔
بنگلادیش کے مقامی اخبار کے مطابق شیخ حسینہ واجد کے مستعفی ہونے اور ملک سے فرار ہونے کے بعد مظاہرین نے کھلنا کے ضلع نڑائل میں واقع مشرفی مرتضیٰ کے گھر کو آگ لگادی۔
مقامی اخبار کے مطابق مظاہرین نے بنگلہ دیش کے دیگر شہروں میں بھی عوامی لیگ کے اراکین پارلیمنٹ کے گھروں اور عوامی لیگ کے دفاتر پر حملے کیے۔ملک میں ایک ماہ سے جاری پرتشدد مظاہروں اور ان میں سیکڑوں ہلاکتوں کے بعد بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد استعفیٰ دے کر ملک سے فرار ہوگئیں۔
بنگلہ دیش کے مقامی اخبار ڈیلی اسٹار کے مطابق شیخ حسینہ واجد کے مستعفی ہونے اور ملک سے فرار ہونے کے بعد مظاہرین نے ڈھاکا کے علاقے گلستان میں واقع عوامی لیگ کے ہیڈ کواٹرز کو آگ لگادی۔مقامی میڈیا کے مطابق واقعہ گزشتہ روز شام 4 بجے پیش آیا اور اس دوران مظاہرین شیخ حسینہ واجد اور عوامی لیگ کے خلاف نعرے بازی کرتے رہے۔
مقامی اخبار کے مطابق اسی اثنا میں مظاہرین نے بنگلہ دیش کے بانی شیخ مجیب الرحمان کی ذاتی رہائش گاہ 32 دھان منڈی جو اب بنگا بندھو میمورئیل میوزیم میں واقعہ ہےکو بھی آگ لگادی۔
مقامی اخبار کے مطابق مظاہرین نے اس دوران نعرے بازی بھی کی اور عمارت میں رکھا فرنیچر اور دیگر اشیا ساتھ لے گئے۔خیال رہے کہ 32 دھان منڈی ڈھاکا میں شیخ مجیب الرحمان کی ذاتی رہائش گاہ تھی اور یہیں 15 اگست 1975 کو فوجی بغاوت کے دوران انہیں قتل کیا گیا تھا۔
امریکی صدارتی انتخابات:پوپ فرانس نےاہم اعلان کردیا
ستمبر 14, 2024ایشین ہاکی چیمپئینز ٹرافی:بھارت نےپاکستان کوشکست دیدی
ستمبر 14, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
لیجنڈری اداکار مصطفیٰ قریشی کی آج سالگرہ ہے
مئی 11, 2024 -
190ملین پاؤنڈریفرنس میں اہم پیشرفت
ستمبر 13, 2024
اہم خبریں
سائنس/فیچر
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔