ڈیفنس کونسل رات کو مقرر کیے گیے اور وہ صبح عدالت پیش ہوگئے :بیرسٹر سلمان صفدر

0
46

بیرسٹر سلمان صفدر ڈیفینس کونسل کی تقرری کا نوٹیفیکیشن پڑھ کر سنا رہے ہیں

عثمان ریاض گل بانی پی ٹی آئی کے وکیل ہیں اور اسٹیٹ کونسل ان کے خلاف ہائیکورٹ میں پیش ہورہے ہیں ، بشریٰ بی بی کی بنی گالا سے جیل منتقل کرنے کی درخواست میں ملک عبد الرحمان مخالف وکیل ہیں، 26 جنوری کو ڈیفنس کونسلز تعینات ہوئے اور 27 جنوری سے وہ ٹرائل کا حصہ بنے،

عثمان ریاض گل اس کیس بانی پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل تھے مگر اسکی جگہ ملک عبد الرحمٰن کو ڈیفنس کونسل بنایا گیا، وکلاء کی غیر موجودگی پر بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی بھی پہلے غیر حاضر رہے، بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی جانب سے ڈیفنس کونسلز کو ماننے سے انکار کیا گیا، وکیل

بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی نے عدالت کو بتایا کہ ان کے وکلاء موجود ہیں، عثمان ریاض گل نے عدالت کے سامنے درخواست دی کہ سکندر ذولقرنین اس کیس میں دلائل دیں گے، بانی پی ٹی آئی کے وکیل عثمان ریاض گل نے عدالت بتایا کہ سینیر وکیل سکندر ذولقرنین طبعیت ناسازی پر پیش نہ ہوسکے،  بانی پی ٹی آئی کے وکیل عثمان ریاض گل نے ڈیفنس کونسلز کی تعیناتی سے متعلق نوٹیفکیشن جاری نہ ہونے سے عدالت کو آگاہ کیا۔

ڈیفنس کونسلز کی تعیناتی سے متعلق نوٹیفکیشن بھی جوڈیشل آرڈر کا حصہ نہیں بنایا گیا ، شاہ محمود قریشی کی جانب سے علی بخاری اور تیمور ملک بھی عدالت کے سامنے درخواستیں موجود ہیں، سپرٹینڈنٹ اڈیالہ جیل کے پاس شاہ محمود قریشی سے ان کے وکلاء کی ملاقات کی بھی درخواست دی گئی مگر ملاقات نہیں کرائی گئی، سرکاری اخراجات پر تعینات ڈیفنس کونسل ملک عبد الرحمٰن کے جرح پر بھی اعتراض کیا گیا۔

ڈیفنس کونسل عبد الرحمن آتے رہے پراسیکوشن کا حصہ رہے مگر انکی کوئی حاضری نہیں ہے، ملک عبد الرحمٰن توہین الیکشن کمیشن کیس میں اڈیالہ جیل جاتے رہے، اسٹیٹ کونسل عبد الرحمن کا سائفر کیس میں کوئی حاضری نہیں لگی۔

جیل ریکارڈ کے مطابق انکی کئی بار حاضریاں لگیں ہیں، سائفر کیس میں بھی انکی حاضری نہیں لگی، اگر وہ کسی اور کیس میں آتے رہے تو حاضری تو ریکارڈ میں ہوگی ناں۔

 

Leave a reply