آئینی بینچ کی پہلی سماعت:ماحولیاتی آلودگی سےمتعلق اقدامات کی رپورٹ طلب

0
13

سپریم کورٹ میں آئینی بینچ کی پہلی سماعت پر تمام صوبوں سےماحولیاتی آلودگی کےاقدامات کی رپوٹ طلب کرلی گئی۔
26ویں آئینی ترمیم کےبعدآج سپریم کورٹ میں آئینی بینچ نےکیسزکی سماعت کی ،جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 6 رکنی آئینی بنچ نے کیسز کی سماعت کا آغاز کیا، سپریم کورٹ میں آئینی کیسز سے متعلق سماعت میں سب سے پہلے ماحولیاتی آلودگی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
جسٹس محمدعلی مظہرنےریمارکس دئیےکہ ماحولیات سے متعلق تمام معاملات کو دیکھیں گے۔
جسٹس مسرت ہلالی نےکہاکہ ملک میں ہر جگہ ہاؤسنگ سوسائٹیز بنائی جارہی ہیں، جسٹس نسیم حسن شاہ کو خط آیا تھا کہ اسلام آباد کوصنعتی زون بنایا جا رہا ہے۔
جسٹس جمال مندوخیل نےریمارکس دئیےکہ ماحولیاتی آلودگی اسلام آبادسمیت پورےملک کےلئےسنگین مسئلہ ہے، گاڑیوں کا دھواں ماحولیاتی آلودگی کی بڑی وجہ ہے، کیا دھویں کو روکنے کی کوشش کی جارہی ہے؟
جسٹس نعیم اختر کا کہنا تھا ہاؤسنگ سوسائٹیز کے باعث کھیت کھلیان ختم ہو رہے ہیں، کاشتکاروں کو تحفظ فراہم کیا جائے، قدرت نے ہمیں زرخیز زمین دی ہے لیکن سب اسے ختم کرنے پر تلے ہوئے ہیں، آپ اپنی نسلوں کے لیے کیا کرکے جا رہے ہیں۔
جسٹس جمال مندوخیل کا کہنا تھا پنجاب کی حالت دیکھیں سب کے سامنے ہے، اسلام آباد میں بھی چند روز قبل ایسے ہی حالات تھے۔
جسٹس محمدعلی مظہر کا کہنا تھا انوائرمنٹ پروٹیکشن اٹھارٹی اپنا کردار ادا کیوں نہیں کر رہی؟ 1993 سے معاملہ چل رہا ہے، اب اس معاملے کو ختم کرنا ہو گا۔
جسٹس جمال مندوخیل کا کہنا تھا پورے ملک کو ماحولیات کے سنجیدہ مسئلے کا سامنا ہے، پیٹرول میں کچھ ایسا ملایا جاتا ہے جو آلودگی کا سبب بنتا ہے۔
جسٹس مسرت ہلالی نےریمارکس دئیے کہ مانسہرہ میں جگہ جگہ پولٹری فارم اور ماربل فیکٹریاں کام کر رہی ہیں، سوات میں چند ایسے خوبصورت مقامات ہیں جو آلودگی کا شکار ہو چکے ہیں۔
بعدازاں آئینی بینچ نے ماحولیاتی آلودگی سے متعلق اقدامات پر تمام صوبوں سے رپورٹ طلب کر لی اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی استدعا پر سماعت تین ہفتوں کے لیے ملتوی کردی۔

Leave a reply