آئینی ترامیم کوغیرقانونی سمجھتےہیں، کمیٹی کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے،بیرسٹرگوہر
چیئرمین تحریک انصاف بیرسٹرگوہرنےکہاہےکہ آئینی ترامیم کےتمام پراسس کوغیرقانونی سمجھتےہیں، ہم اس پراسس کا حصہ نہیں بنیں گے،کمیٹی کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔
میڈیاسےگفتگوکرتےہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹرگوہرکاکہناتھاکہ ہم سے الیکشن کمیشن نے جو بھی مانگا ہم نے پورا کیا، الیکشن کمیشن نے جو قانونی سوالات اٹھائے ان کا جواب جمع کروا چکے، الیکشن کمیشن نے جو بھی دستاویزات مانگی وہ ہم دے چکے ہیں، پی ٹی آئی نے تمام سیاسی جماعتوں کی بہ نسبت اچھے انٹرا پارٹی انتخابات کرائے، سپریم کورٹ کا مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلہ آیا، اس میں بھی ہمارے انٹر پارٹی انتخابات کو تسلیم کیا گیا۔
بیرسٹرگوہرکامزیدکہناتھاکہ ہم الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار، قانونی سوالات کا جواب دے چکے تھے، لاہور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو فائنل آرڈر پاس کرنے سے روکا ہوا ہے، ہم نے لاہور ہائی کورٹ میں پٹیشن فائل کی تھی کہ یہ الیکشن کمیشن کا دائرہ اختیار نہیں امید ہے یہ مسئلہ اب ختم ہوجائے گا۔
اُن کاکہناتھاکہ سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا کہ یہ ہمارے ایم این ایز ہیں، ہمیں مخصوص نشستیں بھی ملنی تھیں، ہم نے لاہور ہائی کورٹ میں ایک درخواست بھی دائر کی، لاہور ہائی کورٹ کے پانچ رکنی بینچ نے الیکشن کمیشن کو فائنل آڈرز جاری کرنے سے روکا ہے۔آئینی ترامیم کے تمام پراسس کو غیرقانونی سمجھتے ہیں اس لیے پارلیمانی کمیٹی کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کامزیدکہناتھاکہ پارلیمانی کمیٹی کیلئے سات بجے تک نام مانگے تھے، سیاسی کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ جو ہوا یہ سب غیر قانونی ہے، اسمبلی کے فلور پر بھی کہا کہ ہم نے کسی چیز سے اتفاق نہیں کیا، سیاسی کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ ہم اس پراسس کا حصہ نہیں بنیں گے، ہم تمام پراسس کو غیرقانونی سمجھتے ہیں کمیٹی کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔
وی پی این پرپابندی کامعاملہ:عدالت نےجواب طلب کرلیا
نومبر 22, 2024
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
اداکارہ دیدارنے معاشرےکےدہرے معیار پرلب کشائی کردی
نومبر 9, 2024 -
سونےکی قیمت میں سیکڑوں روپےکی کمی
اکتوبر 15, 2024 -
ایشین چیمپئنزٹرافی:پاکستان ہاکی ٹیم نےجاپان کو شکست دیدی
ستمبر 11, 2024
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔