آرٹیکل 63اےنظرثانی کیس جسٹس منیب اخترکی عدم دستیابی پرملتوی

0
19

آرٹیکل 63اےکی نظرثانی اپیلوں کاکیس جسٹس منیب اخترکی عدم دستیابی پرسماعت ملتوی کردی گئی۔

سپریم کورٹ میں آرٹیکل 63اےنظرثانی اپیلوں کےکیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں چاررکنی بینچ نےکی۔
جسٹس امین الدین خان ،جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل بینچ میں شامل تھے۔جسٹس منیب اختر بینچ میں نہیں آئے۔
جسٹس منیب اخترنےرجسٹرارسپریم کورٹ کوخط تحریرکردیا۔
چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے جسٹس منیب اختر کا خط پڑھ کر سنایا۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جسٹس منیب اختر کو بینچ میں شامل ہونے کی درخواست کی۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 63 اے کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔
چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نےکہاکہ جسٹس منیب اختر  بینچ میں آئیں۔جسٹس منیب اختر نے بینچ میں بیٹھنے سے متعلق رجسٹرار سپریم کورٹ کو خط لکھ دیا ہے۔جسٹس منیب اختر کو کوشش کرینگے دوبارہ بینچ میں شامل کریں۔ امید ہےجسٹس منیب اختر دوبارہ بینچ میں شامل ہو جائینگے۔اگر جسٹس منیب اختر بینچ میں شامل نہیں ہوتے تو نیا بینچ تشکیل دیا جائے گا۔جسٹس منیب اختر بینچ میں شامل واپس آتے ہیں یا نہیں دونوں صورتوں میں کل کیس کی سماعت کرینگے۔
چیف جسٹس نےریمارکس دئیےکہ جسٹس منیب اخترنے آج مقدمات کی سماعت کی ہے وہ ٹی روم میں بھی موجود تھے۔ان کا آج کی سماعت میں شامل نہ ہونا ان کی مرضی تھی۔ہم کل دوبارہ اس نظرثانی کیس کی سماعت کرینگے۔
جسٹس منیب اخترنےخط میں لکھاکہ پریکٹس پروسیجر کمیٹی نے بینچ تشکیل دیا ہے۔کمیٹی کے تشکیل کردہ بینچ کا حصہ نہیں بن سکتا۔بینچ میں بیٹھنے سے انکار نہیں کر رہا۔بینچ میں شامل نہ ہونے کا غلط مطلب نہ لیا جائے۔میرے خط کو نظر ثانی کیس ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے جسٹس منیب اختر خط کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنانے سے انکار کردیا۔
چیف جسٹس نےریمارکس دئیےکہ ایسے خط کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنانے کی روایت نہیں ہے۔جسٹس منیب کا خط عدالتی فائل کا حصہ نہیں بن سکتا۔مناسب ہوتا جسٹس منیب اختر بینچ میں آکر اپنی رائے دیتے۔میں نے اختلافی رائے کو ہمیشہ حوصلہ افزائی کی ہے۔نظر ثانی کیس دو سال سے زاہد عرصہ سے زیر التواء ہے۔63 اے کا مقدمہ بڑا اہم ہے۔جج کا مقدمہ سننے سے انکار عدالت میں ہوتا ہے۔جسٹس منیب اخترکی رائے کا احترام ہے۔کوشش کرینگے جسٹس منیب اختر بینچ میں شامل ہو۔
دوران سماعت عمران خان کےوکیل بیرسٹرعلی ظفرنےتین کی بجائےدواراکین کی جانب سے63 اے نظر ثانی کےبینچ کی تشکیل پراعتراض اٹھادیا۔
سپریم کورٹ نے 63 اے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔

Leave a reply