اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط سے متعلق کیس

0
66

(پاکستان ٹوڈے) کراچی بار نے بھی سپریم کورٹ میں تجاویز جمع کرا دیں

تفصیلات کے مطابق ججز کو پابند بنایا جائے کہ مداخلت پر سات دن میں مجاز اتھارٹی کو آگاہ کریں،مجاز اتھارٹی کوبھی پابند کیا جائے کہ رپورٹ کرنے والے ججز کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے۔

عدم تحفظ کے باعث بہت سے ججز ایسے واقعات سے مجاز حکام کو آگاہ ہی نہیں کرتے، مداخلت کی کوشش ریاستی اداروں سے ہو، خود عدلیہ سے یا نجی سیکٹر سے ہر صورت آگاہ کیا جائے، قریبی رشتہ داریوں کے علاوہ ججز کو سرکاری حکام اور انٹیلیجنس نمائندوں کیساتھ ملنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔

اگر سرکاری کام کیلئے حساس اداروں کے افسران سے ملنا ضروری ہو تو مجاز حکام کو آگاہ کیا جائے،مداخلت کے حوالے سے غلط بیانی کرنے والے ججز کیخلاف کاروائی کی جائے، سپریم کورٹ اور ہائیکورٹس مداخلت رپورٹ کرنے کیلئے خصوصی سیل قائم کریں۔

ہائیکورٹس کے چیف جسٹس صاحبان کے صوابدیدی اختیارات کا بھی جائزہ لیا جائے، بنچز کی تشکیل اور مقدمات مقرر کرنے کا اختیار صرف چیف جسٹس کے پاس ہونا درست نہیں، ہائیکورٹس میں بنچز کی تشکیل اور مقدمات مقرر کرنے کا فیصلہ ججز کی تین رکنی کمیٹی کرے۔ انٹیلیجنس ایجنسیوں کا شہریوں سے متعلق کیا گیا ہر اقدام غیرآئینی ہے، شہریوں کی جاسوسی اور انٹلیجنس رپورٹس کی تیاری غیرقانونی ہے۔

حکومت کو انٹلیجنس ایجنسیوں کے حوالے سے قانون سازی کی ہدایت کی جائے،سپریم کورٹ چھ ججز کے خط کی آزادانہ انکوائری کرائے، کراچی بار کی تجویز، عدالت ذمہ داران کا تعین کرکے سخت کاروائی کا حکم دے۔

Leave a reply