اسماعیلی کمیونٹی کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان انتقال کر گئے

0
2

اسماعیلی کمیونٹی کے روحانی پیشوا پرنس کریم آغا خان انتقال کر گئے۔ان کا انتقال 88 برس کی عمر میں گزشتہ روز 4 فروری کو پرتگال کے دارالحکومت لزبن میں ہوا۔
پرنس کریم آغا خان کے انتقال کے وقت ان کےاہل خانہ تین بیٹے رحیم آغا خان، علی محمد آغا خان اور حسین آغا خان، جبکہ ایک بیٹی زہرا آغا خان ان کے پاس موجودتھے۔ پرنس کریم آغا خان کا اصل نام مولانا شاہ کریم الحسینی تھا اور وہ اسماعیلی کمیونٹی کے 49 ویں امام تھے۔ پرنس کریم آغا خان کو 11 جولائی1957 میں اسماعیلی کمیونٹی کا امام مقرر کیاگیا تھا اور اس وقت ان کی عمر 20 برس تھی۔ان سے قبل پرنس کریم کے دادا سر سلطان محمد شاہ آغا خان اسماعیلی کمیونٹی کے امام تھے۔
پرنس کریم آغا خان1936 میں سوئٹزرلینڈ میں پیدا ہوئے اور بچپن کے ابتدائی ایام نیروبی میں گزارے۔ انہوں نے سوئٹزرلینڈ کے لا روزے سکول سے ابتدائی تعلیم حاصل کی۔پرنس آغاکریم نے پاکستان کی ترقی کیلئے مثالی خدمات انجام دیں۔ان کی مثالی خدمات پر پرنس کریم آغا خان کو نشان ِپاکستان اور نشان ِامتیاز سے بھی نوازا گیا۔انہیں 1957 میں ملکہ برطانیہ نے ہزہائنس کے خطاب سے بھی نوازاتھا۔ 2006 میں جب برطانوی شہزادہ چارلس پاکستان کے دورے پر آئے تو پرنس کریم کے ساتھ وہ سکردو بھی گئے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ برطانیہ کے بادشاہ چارلس اپنے ذاتی دوست پرنس کریم آغا خان کے انتقال پر انتہائی پُر ملال ہیں اور انہوں نےپرنس کریم کے اہل خانہ سے نجی طور پر رابطہ کر کےشاہی خاندان کی طرف سے گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
پرنس کریم کے انتقال ِ پُر ملال پر وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف اور دیگر شخصیات نے بھی اظہارِ افسوس کیا ہے۔پرنس کریم اپنی خاموش سفارتکاری کے حوالے سے بھی معروف تھے۔ امریکا کے وینٹی فیئر میگزین نے پرنس کریم آغا خان کو ون مین اسٹیٹ کا لقب دیا تھا۔ پرنس کریم آغا خان ہی نے امریکا کے صدر رونالڈ ریگن اور سابق سوویت یونین کے صدر میخائل گورباچوف کی جنیوا میں سفارتی بات چیت ممکن بنائی تھی۔ پرنس کریم کو برطانیہ اور کینیڈا نےبھی شہریت دے رکھی تھی، تاہم انہوں نے اپنی زندگی کا زیادہ تر عرصہ فرانس میں گزارا۔
عالمی میڈیا کے مطابق پرنس کریم کے اثاثوں کی مالیت ایک ارب ڈالر سے 13ارب ڈالر کےدرمیان ہے، جن میں باہاماس کاجزیرہ ،پیرس میں محل اوردوسوملین ڈالر مالیت کالگژری جہاز بھی شامل ہے۔

Leave a reply