برطانیہ کی معروف یادگار” اسٹون ہینج ” برسوں سے لوگوں کی توجہ کا مرکز ہے ۔ اس یادگار کے پتھروں کے نیچے بہت سے راز چھپے ہیں، جن سے پردہ اٹھنا ابھی باقی ہے ۔
عالمی ورثہ کی فہرست میں شامل ”اسٹون ہینج ‘‘عمودی شکل میں کھڑے بڑے بڑے بھاری بھر کم پتھروں کا یہ ایک جھرمٹ ہے۔ یہ عجیب وغریب عمودی پتھر جنوبی برطانیہ میں سالسبری سے لگ بھگ 13کلومیٹر کی دوری پر واقع ہیں۔
پتھر کے یہ دیوہیکل عمودی ستون ،جن کاوزن پانچ سے پچاس ٹن کے لگ بھگ ہے ۔ یہ اتنے بڑے اور بھاری بھر کم ہیں کہ بیک وقت ایک ہزار افراد بمشکل انہیں حرکت دے سکیں گے۔
اگرچہ پتھر کے ان تودوں کو کئی میل دور سے لانا ایک کارنامہ تو ہے ہی لیکن اس سے بڑا کارنامہ ان ستونوں کواس مہارت سے کھڑا کرنا ہے کہ ان کی ترتیب میں ایک انچ کے ہزارویں حصے کا بھی فرق نہیں۔
ماہرین کے مطابق ان ستونوں کی تعمیر دیکھ کر لگتا ہے کہ ان کے تخلیق کار نہ صرف اس کام کی سوجھ بوجھ سے آگاہ تھے بلکہ اس کام میں غیر معمولی مہارت بھی رکھتے تھے۔
’’سٹون ہینج‘‘ کب ،کیوں، کیسے بنا؟ کیا یہ پتھر کے قدیمی دور کی کوئی یادگار تھی؟ کیا یہ شمسی کیلکولیٹرز تھے؟، کوئی عبادت گاہ یا کوئی قبرستان تھا؟ ان جیسے لاتعداد سوالات ابھی تک معمہ بنے ہوئے ہیں۔
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
تحریک انصاف کا کسانوں کے حق میں احتجاج
مئی 2, 2024 -
بیوروکریسی میں بڑےپیمانےپرتقرروتبادلے
جولائی 26, 2024
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔