رپورٹ: حسیب چوہدری
آپ آئے روز سنتے رہتے ہوں گے کہ میٹر ریڈر نے ریڈنگ میں بے ضابطگی کرتے ہوئے اضافی یونٹس صارف کے کھاتے میں ڈال دیے۔ جس سے ہزاروں روپے ناجائز طور پر صارف کو ادا کرنا پڑتے ہیں۔ یہ افسوسناک کھیل صارف کو پروٹیکٹڈ سے نان پروٹیکٹڈ بنانے کے لیے تقسیم کار کمپنیوں کے کارندے کھیلتے ہیں۔ لیکن یہ سکیم بھی اب پرانی ہوچکی ہے اور اب مارکیٹ میں ایک نئی سکیم آگئی ہے جس سے آپ کو پروٹیکٹڈ سے نان پروٹیکٹڈ تو کیا ہی جاتا ہے لیکن اوور بلنگ کے بجائے نو بلنگ کی جاتی ہے۔ جیسے اوور بلنگ میں آپ کو اضافی یونٹس ڈال دیے جاتے ہیں اسی طرح نو بلنگ میں آپ کو صفر یونٹ ڈالا دیا جاتا ہے اور آپ کی سابقہ اور موجودہ ریڈنگ یکساں کر دی جاتی ہے۔ جب بل اگلے ماہ آتا ہے تو وہ دو ماہ کا اکٹھا آتا ہے۔
اگر دو ماہ میں بھی صارف پروٹیکٹڈ سے نان پروٹیکٹڈ میں نہ جائے تو بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں بیٹھا مافیا دوسرے ماہ میں بھی یہی پروسیجر دہراتا ہے اور تیسرے ماہ میں ایک پنکھا اور فریج چلانے والا صارف بھی اس نو بلنگ نامی ظلم کا شکار بن ہی جاتا ہے۔
ایک ایسا ہی کیس سامنے بھی آیا۔ ایک خاتون جو کہ ابھی ابھی نئے گھر میں شفٹ ہوئی تھیں۔ ان کے مئی میں 106 یونٹس چلے تھے اور جون میں 159 یونٹس۔ بل کی تصویر بھی موجود ہے۔ آپ خود دیکھ سکتے ہیں۔ اب ہوا کیا؟ ہوا یہ کہ جون میں ان کی موجودہ ریڈنگ نہیں لی گئی اور سابقہ جو کہ 51666 تھی موجودہ بھی وہی کر دی گئی اور اس سے بھی بڑی ستم ظریفی یہ ہے کہ تصویر جو کہ میٹر ریڈر کی جانب سے لی جاتی ہے وہ بھی پانچ ماہ پرانی ڈال دی گئی۔ خاتون کو نہ صرف پروٹیکٹڈ صارف بننے سے روکا گیا بلکہ بجلی کا بل جو انہوں نے صرف 159 یونٹس کا دینا تھا اب وہ 159 پلس 159 (اگر فرض کر لیں اگلے ماہ بھی اتنے ہی یونٹس چلیں) تو انہیں 318 یونٹس کا یک مشت اور ٹیکسز سے بھرپور بل ادا کرنا پڑے گا۔
اور اگر سیدھا حساب لگایا جائے تو ممکنہ طور پر انہیں 8 سے 10 ہزار روپے اضافی بل ادا کرنا پڑے گا۔ میرا سوال بس یہ ہے کہ اس خاتون کا قصور کیا ہے ؟ صرف یہ کہ وہ پاکستانی شہری ہیں؟ یا کوئی اور قصور ہے تو وہ بتا دیں۔۔۔۔ آخر کیوں۔۔ نااہلی واپڈا کا ملازم کرے اور بھرے عوام؟ یہ کہاں کا انصاف ہے؟
اور مزید یہ کہ خاتون کے مطابق ان کی واپڈا میں بھی کوئی شنوائی نہیں ہوئی اور ان کو بتایا گیا کہ بل ایک دفعہ پرنٹ ہو جائے پھر کچھ نہیں ہو سکتا۔ ہاں البتہ یہ ضرور ہو سکتا ہے کہ آپ اس دفعہ کچھ ایڈوانس دے دیں اور باقی اگلے ماہ دے دیں۔ اس سے آپ کو آسانی ہو جائے گی اور یکمشت بل آپ کو ادا نہیں کرنا پڑے گا۔
افسوس ہے ایسے نظام پر کہ آپ اس بل کی قسطیں کروا لیں لیکن بل آپ نے ناحق و ناجائز دو ماہ کا ٹیکسز سے بھرپور ہی ادا کرنا ہے۔
Leave a reply جواب منسوخ کریں
مزید دیکھیں
-
نصرت بھٹوآمریت اورجبرکیخلاف مزاحمت کی علامت ہیں،بلاول بھٹو
اکتوبر 23, 2024 -
ڈاکٹروں کے بیرون ملک دوروں پر پابندی عائد
مارچ 5, 2024 -
انسٹاگرام صارفین کی اصل عمر کی تصدیق اے آئی ٹول کرے گا
نومبر 7, 2024
اہم خبریں
پاکستان ٹوڈے ڈیجیٹل نیوز پر شائع ہونے والی تمام خبریں، رپورٹس، تصاویر اور وڈیوز ہماری رپورٹنگ ٹیم اور مانیٹرنگ ذرائع سے حاصل کی گئی ہیں۔ ان کو پبلش کرنے سے پہلے اسکے مصدقہ ذرائع کا ہرممکن خیال رکھا گیا ہے، تاہم کسی بھی خبر یا رپورٹ میں ٹائپنگ کی غلطی یا غیرارادی طور پر شائع ہونے والی غلطی کی فوری اصلاح کرکے اسکی تردید یا درستگی فوری طور پر ویب سائٹ پر شائع کردی جاتی ہے۔