ایڈونچرٹورازم:پاکستانی کوہ پیما ساجد سد پارہ نے دنیا کی ساتویں بلند ترین چوٹی سر کر لی

0
8

ایڈونچرٹورازم کے حوالے سےپاکستانی کوہ پیماکا اہم کارنامہ،ساجد سدپارہ نے دنیا کی ساتویں بلند ترین چوٹی اضافی آکسیجن کے بغیر سر کر لی۔
پاکستان کے معروف کوہ پیما ساجد علی سدپارہ نے نیپال میں 8167 میٹر اونچی دنیا کی ساتویں بلند ترین چوٹی دھولاگیری سر کرنے کے بعد پاکستانی پرچم لہرا دیا۔
اس حوالے سےالپائن کلب پاکستان کے سیکرٹری کرار حیدری کا کہنا ہے کہ ساجد علی سدپارہ نے دھولاگیری چوٹی کسی اضافی مدد کے بغیر سر کی، یہ غیر معمولی کامیابی سیون سمٹ ٹریکس نیپال اور سبروسو پاکستان کے تعاون سے ممکن ہوئی ،جبکہ تکنیکی چڑھائی کے آلات کیلاس نے مہیا کیے۔
ساجد علی سدپارہ بین الاقوامی شہرت رکھنے والے پاکستانی کوہ پیما مرحوم محمد علی سدپارہ کے بیٹے ہیں اور وہ اس سے قبل دنیا کی 8000 میٹر سے بلند آٹھ چوٹیاں سر کر چکے ہیں، جن میں دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی کے ٹو، نانگا پربت، براڈ چوٹی، گاشربرم ٹو شامل ہیں۔
ساجد سدپارہ اپنے والد کی طرح کے ٹو سمیت کئی چوٹیوں پر امدادی کارروائیوں میں حصہ بھی لے چکے ہیں، انہوں نے 8000 میٹر سے بلند تمام 14 چوٹیوں کو الپائن انداز میں سر کرنے کا منصوبہ بنایا ہوا ہے۔آپ کو بتاتے چلیں کہ نومبر 2021 میں سدپارہ نے ماؤنٹ ایورسٹ سر کرنے کی کوشش کی، مگر بیمار ہو گئے ، اگست 2022 میں، سدپارہ نے 8,035 میٹر اونچا گاشربرم تھری دنیا کا 13 واں بلند ترین پہاڑ سر کیا تھا، ستمبر 2022 میں نیپال میں دنیا کی آٹھویں بلند ترین چوٹی 8,163 میٹر مناسلو کو سر کیا،اپریل 2023 میں ساجد علی سدپارہ نیپال میں 8,091 میٹر اونچے اناپورنا پہاڑ پر چڑھنے والے پہلے پاکستانی بنے، مئی 2023 میں ساجد سدپارہ ماؤنٹ ایورسٹ پر چڑھنے والے پہلے پاکستانی بنے، جون 2023 میں سدپارہ نے بغیر کسی اضافی آکسیجن کے 8126 میٹر بلند نانگا پربت کو کامیابی سے سر کیا، جو دنیا کی مشکل ترین چوٹی سمجھی جاتی ہے۔

Leave a reply