ایک سپرپاورکوپاکستان کےمیزائل پروگرام سےتکلیف اورنہ کوئی خطرہ ہونا چاہیے ،ممتاززہرابلوچ

0
2

ترجمان دفترخارجہ ممتاززہرابلوچ نےکہاہےکہ ایک سپرپاورکوپاکستان کےمیزائل پروگرام سےتکلیف اورنہ کوئی خطرہ ہونا چاہیے ۔امریکہ کی میزائل پروگرام پر پابندی نامناسب اورغیرضروری ہے۔
اپنےایک بیان میں ترجمان دفترخارجہ ممتاززہرابلوچ کاکہناتھاکہ پاکستان کامیزائل پروگرام چھوٹےپیمانےپرجنوبی ایشیاکےتناظرمیں دفاعی نوعیت کا ہے ،پاکستان اورامریکہ کےتعلقات ایسےنہیں کہ ایک دوسرےپرپابندیاں لگائی جائیں،پاکستانی میزائل پروگرام اورپاکستانی کمپنیوں پرپابندیاں غیرضروری اورناانصافی پرمبنی ہیں،امریکہ کی جانب سےیہ فیصلہ غیرمناسب طورپرلیا گیا ،پاکستان کےمیزائل پروگرام سےامریکہ کوکسی قسم کاخطرہ نہیں،امریکہ کی جانب سےبیان کی گئی وجوہات میں حقیقت نہیں۔
اُن کامزیدکہناتھاکہ امریکہ کی میزائل پروگرام پرپابندی نامناسب اورغیرضروری ہے۔پاکستان نےامریکہ کےاس فیصلےپرشدیداحتجاج کیاہے،دفاعی پروگرام جوہری ہویامیزائل پروگرام صرف پاکستان کی سیکیورٹی کیلئےہے،بڑی طاقتوں کوچاہیےوہ ذمےدارانہ رویہ اپنائیں ،ایک سپرپاورکوپاکستان کےمیزائل پروگرام سےتکلیف اورنہ کوئی خطرہ ہوناچاہیے،واشنگٹن جانتاہےپاکستان نے نیوکلیئراورمیزائل پروگرام کیوں شروع کیا،بھارت نےخطےکونیوکلیئرائزکیا،میزائل سسٹم کی دوڑشروع کی،یہاں پرمین پارٹی اوراس کااصل ذمےداربھارت ہے۔بہت ضروری ہےاس معاملےپردہرےمعیارات نہ ہوں،بھارتی اقدامات نےخطےکوخطرےسےدوچارکیا۔بڑی طاقتوں کوبھارت کےخلاف قدم اٹھانا چاہیے۔
ترجمان دفترخارجہ کاکہناتھاکہ پاکستان نےہمیشہ کہاہمارادفاع ہمارےلیےاہم ہے،پاکستان کی سیکیورٹی کافیصلہ پاکستانی قوم کرےگی،پاکستان نےہمیشہ اپنےنیوکلیئراورمیزائل پروگرام کاتحفظ کیا،پاکستان پرماضی میں بھی پابندیاں لگیں مگرسیکیورٹی پرتوجہ مرکوزرکھی ،ہم نےپہلےبھی کسی کےدباؤکےبغیراپنےدفاع کی صلاحیت کوبڑھایا،اقدامات سےپاکستان کےدفاع اوردفاعی فیصلوں پرکوئی فرق نہیں پڑےگا،اس طرح کےفیصلےدوطرفہ تعلقات کونقصان پہنچانےکی کوشش ہیں،یورپی یونین کےترجمان کےبیان کاجائزہ لیاجارہاہے،ہمارےآئین اورعدالتوں میں ہمارےاندورنی معاملات حل کرنےکی صلاحیت ہے،پاکستانی قوم اپنےاندرونی مسائل کوحل کرناجانتی ہے۔

Leave a reply